ڈرامہ انصافیوں 100 دن کا ( 1)

ڈرامہ انصافیوں 100 دن کا ( 1)

ملک کی معاشی حالت دگرگوں ہے- ملک انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے-آسیہ بی بی کی رہائی کے بعد ملکی مذہبی قوتوں میں ہیجان کی سی کیفیت ہے-حکومت اپنے سیاسی حریفوں سے انتقام لینے کی درپے ہے اور ان پر جائز ناجائز مقدمات بنا کر انھیں جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے-ملک میں زر مبادلہ کے ذخائر کی حالت مخدوش ہے-سعودی عرب چین اور متحدہ عرب امارات نے بھی کوئی خاطر خواہ حوصلہ افزائی نہیں کی ہے-ادائیگیوں کا توازن غیر متوازن ہے – روٹی پندرہ روپئے اور نان بیس روپئے کا ہو گیا ہے مگر امراء کے کتوں کے لئے بسکٹ لندن پیرس سے امپورٹ ہو رہے ہیں اور رونا رویا جا رہا ہے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا-ڈالر آج 138 روپئے کا ہو گیا ہے مگر اسد عمر جسے معیشت کی ابجد کا بھی پتہ نہیں ہے عوام کو طفل تسلیاں دے رہا ہے-ڈالر کی اونچی اڑان کو روکنا مشکل لگ رہا ہے- معاشی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ 150 سے 200 تک جائے گا-روپئے کی قدر میں کمی سے موجودہ حکومت کے 100دنوں میں قرضوں کا بوجھ 1450 ارب روپئے بڑھ گیا ہے-ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے مواقع ختم ہو رہے ہیں-شرح سود میں اضافے سے 6 لاکھ ملازم پیشہ لوگ بے روزگار ہو جائینگے-ملکی 25 % آبادی رات بھوکی سوتی ہے اور 4 کردڑ بچے سکول سے باہر ہیں-تعلیم اور صحت کے شعبہ پر جی ڈی پی کا 1 % سے بھی کم خرچ کیا جاتا ہے-ملک میں لا اینڈ آرڈر کی حالت پھر مخدوش ہوتی جا رہی ہے اور بڑے شہروں میں قتل و غارت اور سٹریٹ کرائم میں پھر آضافہ دیکھنے میں آ رہاہے-ملک میں غریبوں کا جینا محال ہو رہا ہے-مزدور کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھین کر اسے خودکشی کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے-نہ رہینگے غریب اور نہ رہے گی غریبی-

الطاف چودھری
03.12.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*