180ارب ڈالرز کے 50 لاکھ مکانات- پلے نہیں دھیلہ تے کردی میلہ میلہ ( 2 )

180ارب ڈالرز کے 50 لاکھ مکانات- پلے نہیں دھیلہ تے کردی میلہ میلہ ( 2 )

ملک کا خزانہ خالی ہے -اس وقت سٹیٹ بنک کے زرمبادلہ کے ذخائر 2 ارب امریکن ڈالرز سے بھی کم رہ گئے ہیں-ملک کے مجموعی قرضے اور واجبات 268 کھرب 15 ارب روپے ہیں -ایک سال میں قرضوں کے بوجھ میں 34 کھرب 77 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے-سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر 9 کھرب 91 ارب روپے کے نئے قرضے لیے گئے ہیں – ملکی کرنسی اپنی قدر کھو چکی ہے اور ڈالر 136 روپئے کا ہو گیا ہے اور ملکی معیشت دانوں کے تجزیوں کے مطابق اگلے ایک دو ہفتوں میں یہ 150 روپئے سے تجاوز کر جائے گا-ملک کی سٹاک ایکسجینج 54000 پوائنٹ سے گر کر 39000 پوائنٹ تک نیچے گر گئی ہے اور نئی حکومت کے پہلے 55 دنوں میں اربوں روپئے کا نقصان ہو چکا ہے -نئے پاکستان کے جو سبز باغ انصافیوں نے مفلسی اور بوکھوں ماری عوام کو دکھائے تھے وہ چکنا چور ہو گئے ہیں – عمران شاہی کے سو روزہ انقلابی پروگرام کا نام و نشان مٹ گیا ہے اور وہی نعرے بازی ڈھینگیں اور شیخ چلی کے منصوبے ہیں – پانچ ارب نئے درخت لگانے کی باتیں ہو رہی ہیں اور سڑکیں اور بیت الخلا کی صفائی کے اعلانات ہو رہے ہیں -غریبوں کی کچی بستیوں اور اپنے سیاسی مخالفین کی تجاوزات گرائیں جا رہی ہیں اور ہوا میں پچاس لاکھ گھر بنائیں جا رہے ہیں جن کی لاگت 180 ارب ڈالرز ہیں -خزانہ خالی ہے اور یار لوگ کشکول لئے نگر نگر خیرات مانگتے پھر رہے ہیں مگر بھیک ملتی نظر نہیں آ رہی ہے- اب عالمی مالیاتی فنڈ کے دروازے پر دستک دینے کا فیصلہ ہوا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ اس سے جیسے تیسے نو دس ارب ڈالرز مل جائینگے- کچھ نہیں ہو رہا ہے تو کرپشن کے خلاف احتساب کا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا ہے -شہباز شریف کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے -بزرگ پروفیسروں کو ہتھکڑیاں لگا کر لاہور کی گلیوں میں گھمایا جا رہا ہے – معاشی ترقی کی شرح جو 5.8 فیصد تھی اب نئے ضمنی میزانیے کے تخمینے میں 4.8 فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے – سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور چین نے ایک کھوٹا پیسہ بھی دینے سے معذرت کر لی ہے – اگر آئی ایم ایف کے پاس جانا ہی تھا تو کیوں اتنی دیر کی گئی – لوٹی ہوئی دولت ملک میں کب واپس لائی جائے گی اور 10 ارب ڈالرز سالانہ کی غیرقانونی منی لانڈرنگ کو روکنے کے کیا بندوبست کئےگئے ہیں – غیر ممالک میں مقیم کتنے پاکستانیوں نے ہزار ہزار ڈالرز ڈیم فنڈ میں بھجوائے ہیں – ایک نصاب اور ایک نظامِ تعلیم کا کیا ہوا ہے – جو بات بڑی تشویش والی ہے وہ یہ کہ وفاقی حکومت نے صوبائی خودمختاری کو فارغ کر دیا ہے – پنجاب اور پختونخوا میں ڈمی وزرائے اعلیٰ لگا کر صوبائی محکموں کے کام وفاق چلا رہا ہے اور بلوچستان میں تو صوبائی خودمختاری کبھی کی دفن کر دی گئی ہے- غرض ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے – اندھی پیس رہی ہے اور کتا چاٹ رہا ہے- میرےخیال میں جو لوگ ان تلنگوں کو لائے ہیں وہ بھی ان کے کرتوت دیکھ کر سر پیٹ رہے ہونگے- جتنی جلدی ہو سکے ان احمقوں سے چھٹکارا ضروری ہے ورنہ نہ رہے گا بانس اورنہ بجے گی بانسری-

الطاف چودھری
14.10.3018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*