عقیدہ ختم نبوت اور عمران شاہی-کم بختوں عقیدہ ختم نبوت سے کھلواڑ مت کرو- اللہ کے عذاب سے ڈرو-( قسط 5 )

عقیدہ ختم نبوت اور عمران شاہی-کم بختوں عقیدہ ختم نبوت سے کھلواڑ مت کرو- اللہ کے عذاب سے ڈرو-( قسط 5 )

وطن عزیز پاکستان میں صیہونی اور ہنودی گماشتے بار بار محمد ﷺ کے نام لیواؤں کے ایمان کو آزمانے کی کوشش کر رہے ہیں اور عقیدہ ختم نبوت کو جو مسلمانوں کے ایمان کی اساس ہے چھیڑ کر قادیانیوں کے متعلق سادہ لوح عوام کے دلوں میں نرم گوشہ پیدا کرنے کی سعی کی جا رہی ہے-جس کا مقصد ریاست پاکستان کی طرف سے ختم نبوت کے منکرین کو غیر مسلم قرار دینے کے متفقہ آئینی فیصلہ کو متنازع بنانا ہے- کبھی کسی ایک بہانہ اور کبھی کسی دوسرے بہانہ سےاس آئینی ترمیم کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے- کبھی کہا جاتا ہے کہ ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہوتا تو کبھی سوال اٹھایا جاتا ہے کہ ریاست کیسے کسی کے مسلمان یا غیر مسلم ہونے کا فیصلہ کر سکتی ہے-موجودہ حکومت کی طرف سے ایک قادیانی مبلغ اور معیشت دان کو اقتصادی ایڈوائزری کونسل میں شامل کرنے اور پاکستانیوں کی طرف سے شدید احتجاج پر چند ہی دنوں میں اسے نکالنے کے فیصلے نے ایک مخصوص طبقہ کوجیسے حواس باختہ کر دیا ہے-بلکہ ایک طرف عمران خان کی حکومت جس نے اپنے ایک غلط فیصلہ کو واپس لے کر اچھا اقدام کیا اُس پر سوشل میڈیا کے ذریعے تابڑ توڑ حملے کیے جا رہے ہیں تو دوسری طرف ایک بار پھر پاکستان کے اسلامی آئین اور ختم نبوت کے متعلقہ شقوں کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے- ملک میں کچھ فرنگی گماشتے دنیاوی لالچ میں اس پروپیگنڈہ کا حصہ بنے نظر آتے ہیں – ان افراد میں اپنے آپ کو سیکولر اور لبرل ظاہر کرنے والوں کا ایک گروہ پیش پیش ہے جو یہ جھوٹ پھیلانے کی کوشش میں ہیں جیسے مسئلہ ختم نبوت صرف علماء کرام اور مذہبی طبقہ کا مسئلہ ہے اور یہ بھی کہ پاکستان میں اقلیتوں کو تو کوئی حقوق ہی حاصل نہیں ہیں -مسلمانوں کے عقیدہ کے مطابق ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ تعالٰیٰ کے آخری نبی اور آخری رسول ہیں۔ اللہ رب العزت نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس جہاں میں بھیج کر بعثت انبیا کا سلسلہ ختم فرما دیا-قرآن حکیم میں سو سے زیادہ آیات ایسی ہیں جو اشارۃً یا کنایۃً عقيدہ ختم نبوت کی تائید و تصدیق کرتی ہیں۔ خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی متعدد اور متواتر احادیث میں خاتم النبیین کا یہی مفہوم فرمایا ہے- لہٰذا اب قیامت تک کسی قوم و ملک یا زمانہ کے لیے آپ ﷺ کے بعد کسی اور نبی یا رسول کی کوئی ضرورت باقی نہیں اور اللہ نے نبوت کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند کر دیا ہے-قرآن و سنت کی روشنی میں ختم نبوت کا انکار ممکن نہیں ہے- اور یہ ایسا متفق علیہ عقیدہ ہے کہ خود عہد رسالت میں مسیلمہ کذاب نے جب نبوت کا دعوی کیا اور حضور ﷺ کی نبوت کی تصدیق بھی کی تواس کے جھوٹا ہونے میں ذرا بھی تامل نہ کیا گیا- اور صدیق اکبر (ر)کے عہد خلافت میں صحابہ کرام (ر) نے جنگ کر کے اسے جہنم واصل کیا – اس کے بعد بھی جب اور جہاں کسی نے نبوت کا دعوی کیا تو امت مسلمہ نے متفقہ طور پر اسے جھوٹا قرار دیا اوراس کا قلع قمع کرنے میں ہر ممکن کوشش کی- 1973ء کے آئین میں پاکستان میں حضورﷺ کو آخری نبی نہ ماننے والے کو غیر مسلم قرار دیا گیا اور جو قادیانیوں کو جو منکرین ختم نبوت ہیں غیر مسلم نہیں مانتا وہ شرعی لحاظ سے مرتد اور کافر نہیں ہے بلکہ ملک کے آئین سے روگردانی کے لحاظ سے غدار بھی ہے- ننگ ملت ننگ دین ننگ وطن

الطاف چودھری
10.09.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*