
اونٹ کی کوئی کل سیدھی نہیں ہے- عمران مانیکا شاہی میں ملک افراتفری اور انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے-
جب سے انصافیوں کی حکومت لائی گئ ہے ملک میں ہر طرف افراتفری اور بدامنی ہے- انصافی جب پیدا ہوتا ہے تو اسے گالی کی گڑتی دی جاتی ہے اور یہ ساری زندگی کتے کی طرح بھونکتا رہتا ہے- پہلے تو یہ صرف سوشل میڈیا پر ہی اپنے مخالین کی ماں بہن ایک کرتے تھے اب تو ان کے امیر وزیر پی ٹی وی پر بھی بدتمیزی کرتے ہیں- صوبائی وزیر اطلاعات فیض چوہان تو ہر کسی کی پگڑی اچھالتے پھر رہے ہیں اور یہاں تک کہ انھوں نے شو بزنس میڈیا کی اداکاروں کو بھی نہیں بخشا-مانیکا خاندان کی غنڈہ گردی سے عوام تو کیا پولیس افسران کی بھی ناک میں دم ہوا ہوا ہے اور رات کے ایک بجے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے پاکپتن کے ڈی پی او رضوان گوندل کو لاہور میں بلا کر بے عزت کیا اور اسے معطل کر دیا اور اسے عدالتوں میں دھکے کھانے کے لئے چھوڑ دیا ہے- ملک داخلی اور خارجی مسائل میں الجھا ہوا ہے اور حکومتی مشینری غیر ضروری اور غیر سنجیدہ باتوں میں الجھی ہوئی ہے – وزیر اعظم کا وزیر اعظم ہاؤس میں رہنا یا نہ رہنا- امرا اور وزرا کے استعمال کی مہنگی گاژیاں بیچنا- گورنر ہاؤسز کوبلڈوز کروانا-بنی گالہ جانے کے لئے ہیلی کاپڑ کا استعمال کرنا-نواز شریف اور مسلم لیگ حکومت کی خامیاں تلاش کرنا-کہا جا رہا ہے کہ ملکی لوٹی ہوئی دولت کو ملک میں واپس لایا جائے گا-کیا ہی اچھا ہو کہ اگر پہلے ملک میں موجود بھتہ خوروں ، منی لانڈروں ، چور اچکوں ، رسہ گیروں اور لینڈ گرابروں کا مکو ڈھپا جائے اور ان سے کرپشن کی رقم اگلوائی جائے-مگر بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا سب کےسب چوروں اور ٹھگوں کوتو بڑی بڑی وزارتیں سے نواز دیا گیا ہے – یعنی چوروں کو کوتوال بنا دیا گیا ہے-چور کوتوال بنے گا تو ملک میں جوا خانے اور قحبہ خانے کے کلچر کا ہی فروغ ہو گا وہ مسجدیں اور مدرسے تھوژا ہی بنائے گا-
الطاف چودھری
02.09.2018
Leave a Reply