دھائی ہے – عمران شاہی شریف شہریوں کی پگڑیاں اچھالتی پھر رہی ہے-

دھائی ہے – عمران شاہی شریف شہریوں کی پگڑیاں اچھالتی پھر رہی ہے-

‎جب سے انصافیوں کےہاتھ میں عنان حکومت دی گئی ہے عوام کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے-خود سری کا یہ عالم ہے کہ کراچی میں منتخب تحریک انصاف کے ایک نو منتخب صوبائی رکن عمران شاہ نے ایک گنجان آباد علاقے میں سڑک کے کنارے ایک نہتے غریب مجبور اور لاچار شہری کو زدو کوب کرکے اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا- وہ بے چارہ شہری مار کھاتا رہا اور پوچھتا رہا کہ اسے کیوں مارا جا رہا ہے-جب یہ بات میڈیا میں آئی تو موصوف اس غریب شخص کے گھر تشریف لے گئے اور معاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کی-غریب آدمی تھا مقدمے بازی کے جھنجھٹ میں نہیں پڑنا چہتا تھا اسلئے اپنےآنسو پی گیا اور چپ چاپ گھر بیٹھ گیا-جان چھوٹی سو لاکھوں پائے-شیخ رشید جو اب ریلوے کے وزیر ہیں ایک محکماتی میٹنگ کے دوران ایک افسر پر برس پڑے اور اسے شیٹ اپ کہا جس کے جواب میں اس افسر نے بھی شیخ صاحب کو شیٹ اپ کہہ دیا – کہا جا رہا ہے کہ وہ افسر دو سال کی چھٹی پر چلے گئے ہیں – امید ہے اس وقت تک شیخ صاحب کی بھی چھٹی ہو جائے گی-پاک پتن میں مانیکا شاہی ہے – وہاں کے ڈی پی او رضوان گوندل کو صرف اس وجہ سے اپنے عہدے سے معطل کر دیا گیا کہ اس نے عمران خان کی اہلیہ محترمہ کے سابقہ شوہر جناب خاور مانیکا سے ان کے ڈیرے پر جا کر معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا- وفائی وزیر اطلاعات فواد چودھری اپنے الٹے سیدھے بیانات سے لطیفہ بنے ہوئے ہیں -پنجاب کا صوبائی وزیر فیض چوہان مافیہ ڈان بنا پھرتا ہے اور اپنے حریفوں اور مخالفوں کو ڈرانے دھمکانے اور گالی گلوچ کر تے پھر رہے ہیں- حکومت بڑے کاموں پر توجہ دینے کی بجائے ہیلی کاپڑوں کے استعمال اور پروٹوکول کے مسائل میں اُلجھی ہوئی ہے- پہلے تو قوم کو سادگی اور کفایت شعاری کے سبز باغ دکھائے گئے اور کہا گیا کہ وزیر اعظم پروٹوکول کے جھنجھٹ میں نہیں پڑیں گے اور وزیر اعظم ہاؤس میں خدمت پر مامور 500 سے زیادہ خدمتگاروں کو فارغ کرکےصرف دو نوکر رکھینگے- اب پتا چلا ہے کہ جناب وزیر اعظم ہاؤس سے بنی گالہ ہیلی کاپڑ پر جاتے ہیں جس کے ایک پھیرے کا خرچہ چار سے پانچ لاکھ روپئے بتایا جاتا ہے -وزیرِاعلیٰ پنجاب جناب عثمان بزدار ہیلی کاپٹر میں اپنی فیملی کے ساتھ میاں چنوں اپنے سسرال گئے اور وہاں ایک ہسپتال میں ان کی آمد پر ڈاکٹر اُن کے گرد جمع ہو گئے اور اِسی دوران ایک بچی دم توڑ گئی – حالات کے بگاڑ میں سوشل میڈیا پر تحریکِ انصاف کے جیالے بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں صحافی سلیم صافی کے خلاف غلاظت بھری زبان استعمال کی جا رہی ہے جو تحریک ِانصاف والوں کا وطیرہ ہے – یہی وجہ ہے کہ جو تجزیہ نگار ایک زمانے میں تحریک ِانصاف کے گُن گاتے تھے، آج وہ کڑی تنقید کر رہے ہیں- تحریک انصاف کی یہ خام خیالی ہے کہ وہ اپنے فسطائی ہتھکنڈوں سے اپنی نا اہلی اور کند ذہنی کو چھپا لے گی -عوام پر ان ڈوم ڈھاریوں اور فرنگی گماشتوں کی قلعی کھل گئی ہے اور اگر انہوں نے ڈیلیور نہیں کیا تو فاقوں مری اور ظلم کی چکی میں پستی یہ قوم شہر کے چوراہے میں ان سب کو الٹا لٹکا دے گی-خس کم جہاں پاک-

الطاف چودھری
31.08.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*