سب بدل جائے گا- آسمان سے من سلوی برسے گا اور زمین پر دودھ کی نہریں بہیں گی-

سب بدل جائے گا- آسمان سے من سلوی برسے گا اور زمین پر دودھ کی نہریں بہیں گی-

ہر طرف خوشیوں کے نقارے ہیں-امیدوں کے بر آنے کے مثردھے سنائے جا رہے ہیں-خلق خدا مہو رقص ہے-جلد ہی غربت و افلاس ظلم و بر یت کی گھٹائیں چھٹ جائیں گی اور ملک میں سونے کی سنہری چڑیاں چہچہائیں گی اور پریم پریت کے نغمیں گائیں گی-چہار سو ہریالی ہو گی اور خزائیں کوچ کر جائیں گی- غریب کو پیٹ بھر کر روٹی ملے گی-ٹھٹھرتے ننگے جسموں کے تن پر کپڑے ہونگے اور سر پر چھت ہو گی- ملک میں تعلیم عام ہو جائے گی اور امیر غریب بچوں کے لئے ایک نصاب ہو گا اور ہر کسی کو ایک جیسے وسائل مہیا ہونگے-میرے بچوں کو بھی صاف پانی ملے گا اور بیماری میں دوائی اور مرنے پر کفن ملے گا-ایک ایماندار شخض جو کہ عدالت کا سرٹیفائیڈ ” صاوق اور امین ” ہے وہ اپنی ایمانداری سے سب چور اچکوں اور لٹیروں کو نتھ ڈال دے گا-امریکہ برطانیہ اور بھارت کو سفارتی آداب سکھائے گا اور افغانستان کے نا شکرے اور بے وفا پتلی حکمرانوں کو اپنی سیاسی بصیرت سے تگنی کا ناچ نچائے گا-ایسا ممکن کیوں نہیں ہو گا کہ اس نے وزارت خارجہ کا قلمدان ایک ایسے مرد مجاہد کے آہنی ہاتھوں میں تھما دیا ہے جس کے آباؤ اجداد کی ذہانت و فراست اوروفاداری کے انگریز بھی معتقد تھے- سارے ملک کو سرسبز اور شاداب بنا دیا جائے گا- ڈیم بنائے جائینگے اور گلی گلی کونے کونے ہرے بھرے درخت لگائے جائینگے-جسطرح پچھلے پانچ سال کے قلیل عرصہ میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں 300 ڈیم اور ایک ارب درخت لگائے گئے تھے جسکے گواہ جناب پرویز خٹک ہیں جنہوں نے اپنے ہاتھ سے یہ درخت لگائے تھے اور ڈیم کی تعمیر میں اینٹ گارے کی ٹوکریاں اپنے نحیف سر پر اٹھائیں تھیں – عوام کو ملک میں ردپئے کی قدر میں کمی اور زر مبادلہ کے زخائر کی زبو حالی پر فکر مندی کی بھی چندا ضرورت نہیں ہے-جناب اسد عمر جو ماشااللہ ایک ریٹائرڈ جنرل کے فرزند ارجمند ہیں سب ٹھیک کر لیں گے- 16 ارب ڈالر غیر ممالک میں مقیم پاکستانی ہفتے ڈیڑھ میں فوری بھیج دینگے-ہمیں نا تو امریکہ اور سعودی عرب کی مدد کی ضرورت ہے اور نا ہی آئی ایم ایف کی منت سماجت کی – ملک کی بیورو کریسی اور افسر شاہی کرپٹ اور نالائق ہے-کپتان صاحب نے گھاٹ گھاٹ کا پانی پیا ہے اور وہ ساری دنیا سے قابل لوگ پاکستان لائینگے جو ملک کا نظم ونسق چلایئنگے-اور وہ ملکی ادارے جو اس وقت نقصان میں جا رہے ہیں وہ منافع دینے لگیں گے- اور وہ 1100 ارب روپئے سالانہ کا جو ان کارپوریشنز کا نقصان ہے خود ہی پورا ہو جائے گا- کل پرسوں مائی لارڈ امریکہ کے دزیر خارجہ پومپیو پدھار رہے ہیں وہ کچھ نہ کچھ تو خرید ہی لینگے-وزارت خارجہ سب نکموں اور مفت خوروں پر مشتمل ہے اس لئے وزیر اعظم کو ان سے مشاورت کی کوئی ضرورت نہیں ہے- اس لئے ‎تو انہوں نے پومپیو صاحب سے خود ہی فون پر بات کرنا مناسب سمجھا – بھارت سے وزیر اعظم صاحب نے جو اپنے دوستوں کو مدعو کیا تھا اس پر کچھ لوگ خواہ مخواہ سیخ پا ہو رہے ہیں- کپتان کوئی کٹھ پتلی وزیر اعظم نہیں ہے وہ وہی کرے گا جو عوام کے مفاد میں ہو گا – کپتان کے بھارت کے سیلاب زدگان کی مدد اور بھارتی حکومت سے مزاکرات کا اپنے آپ اعلان کرنے سے آپ یہ سجھ ہی گئے ہونگے کہ آپ کا لیڈر عمران خان کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیتا اور نا ہی یہ کبھی لے گا- دہ جو چاہے گا کرے گا- کپتان کے پاس صادق اور آمین کا سرٹیفکیٹ ہے اس لئے یہ جو بندے لگائے گا سب کھرے سچے اور ایماندار ہونگے-جہانگیرترین علیم خان عمران اسماعیل عارف علوی فیاض چوہان محمود خان اور عثمان بزدار جیسے نیک اور ایماندار لوگ اگر کسی پارٹی میں ہوں تو سامنےلائے-بس صبر کرو جلد ہی تمہارے دلدر دور ہونےوالے ہیں اور ملک سے غربت اور بے انصافی ایسے دور ہو جائے گی جیسے گدھے کے سر سے سینگ-بس تھوڑا صبر کرو-

الطاف چودھری
27.08.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*