
چوہدری نثار خان کا المیہ
نثار خان کے خلائی مخلوق سے رابطے ہیں اور وہ اسی بات پر اتراتے پھرتے ہیں- چوہدری صاحب مسلم لیگ نون سے پنتیس سال چوری کھاتے رہے اور جب خون دینے کا وقت آیا تو بھگوڑا بھاگ گیا-مسلم لیگ نے دونوں حلقوں میں انہیں پارٹی ٹکٹ نہیں دئے اور دونوں سیٹوں پر ان کے مقابلے میں اپنے امیدوار کھڑے کئے ہیں اس لئے یہ اب بھوکھلاہٹ کا شکار ہیں – یہ نا صرف نواز شریف بلکہ ان کی بیٹی مریم نواز پر بھی بلا وجہ تنقید کرتے ہیں جسکا کوئی سر پیر نہیں ہوتا- بقول ان کے کہ وہ بہت سے رازوں کے آمین ہیں اور وہ تواتر سے ان رازوں کو بے نقاب کرنے کی دھمکیاں بھی دیتے رہتے ہیں-اگر چوہدری نثار کبھی ایسا کرتے بھی ہیں تو نقصان نواز شریف کا ہی نہیں بلکہ ان کا اپنا بھی ہو گا- ڈان لیکس کی بلی جب تھیلے سے باہر آئے گی تو ان کا بھی منہ چڑائے گی- چوہدری نثار کی یہ بات درست نہیں کہ ان سمیت پندرہ بیس لوگوں نے نواز شریف کو لیڈر چنا تھا- جنرل ضیاء الحق اور جنرل جیلانی نے نواز شریف کو پہلے پنجاب میں وزیراعلیٰ بنایا پھر جونیجو کو ہٹا کر مسلم لیگ پر قبضہ کروایا اور پھر آئی جے آئی بنا کر انہیں اقتدار پر متمکن کیا- چوہدری نثار کی بغاوت کے بعد ن لیگ کا کوئی آدمی ان کے ساتھ کھڑا نظر نہیں آ رہا- یہ صاحب اٹھارہویں ترمیم کی منظوری میں بھی سب سے بڑی رکاوٹ تھے – چوہدری نثار اس لئے مخالف تھے کہ اٹھارہویں ترمیم میں تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے پر پابندی ختم ہورہی تھی – دھرنے میں تمام جماعتیں اکٹھی ہوگئیں تو چوہدری نثارا ور اعتزاز احسن کی لڑائی کس کے اشارے پر ہورہی تھی – اس لڑائی کا مقصد دھرنے کے خلاف جماعتوں کے اتحاد کو توڑنا تھا-چوہدری نثار اب کیا نئی بات کریں گے، جب حالات اچھے ہوتے ہیں چوہدری نثار کوئی بات نہیں کرتے جب پارٹی قیادت پر مشکل وقت آتا ہے وہ ناراض ہوجاتے ہیں- ویسے بھی ان کے سیاسی اختلافات نا صرف نواز شریف اور مریم نواز سے ہیں بلکہ 1999 میں ان کے سیاسی تعلقات کلثوم نواز سے بھی کچھ کشیدہ ہو گئے تھے-نواز شریف سے علحدگی کے بعد ان کی حکمت عملی کیا ہو گی ابھی مبہم ہے- چوہدری نثار اپنے آبائی حلقے سے تو شاید الیکشن جیت جائیں مگر دوسرے حلقے سے جیتنا مشکل نظر آ رہا ہے-مسلم لیگ نون کا دونوں حلقوں میں ووٹ بنک ہے اور اس نے جناب سردار ممتاز اور قمر السلام کو ان حلقوں سےٹکٹ دئے ہیں- مسلم لیگ نون کی پوری کوشش ہو گی کہ وہ کسی بھی حلقے سےکامیاب نہ ہو سکیں-ادھر پی ٹی آئی کے امیدوار جناب غلام سرور خان صاحب ان کے سیاسی حریف ہیں جنکی پوزیشن بھی کافی مضبوط بتائی جاتی ہے- چوہدری صاحب اتنے طاقتور نہیں ہیں کہ وہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ دونوں کا اکیلے ہی مقابلہ کر سکیں- پی ٹی آئی سے خفیہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبریں بھی سنی جا رہی ہیں – قرین قیاس ہے کہ خلائی مخلوق نے ان سے کوئی وعدہ کر لیا ہو- شنید یہ بھی ہے کہ خلائی مخلوق انہیں دونوں سیٹوں سے جتوا کر اور کچھ جیتے ہوئے آزاد امیدواروں کو ان کے ساتھ ملا کر ان کا ایک گروپ بنا دئے اور چوہدری صاحب کوپنجاب کا سنجرانی بنا دیا جائے- اللہ اللہ خیر سلاں-غداروں کے سر پر سینگ تھوڑا ہوتے ہیں اور خلائی مخلوق کے کاسہ لیسوں کے سر پر بالکل ہی نہیں ہوتے-
الطاف چودھری
20.06.2018
Leave a Reply