جنسی بے راہ روی اور معاشرہ کی تباہی

جنسی بے راہ روی اور معاشرہ کی تباہی

معاشرہ جنسی بے راہ روی کا شکار ہے-اسلام حلال حرام میں تفریق کی ہدایت کرتا ہے – برائی سے بچنے اور نیکی کا حکم دیتا ہے- حقوق العباد کا درس دیتا ہے- حضور سرور کائنات نبی آخرالزمان ہمسائے کے حقوق کی اتنی تواتر سے تلقین فرماتے کہ صحابہ رضی ﷲ عنہما کو گمان ہوتا کہ ہمسائے کو جائیداد میں وارث نہ بنا دیا جائے-بدقسمتی سے ہم اپنے حقوق کے لئے تو مرنے مارنے کے لئے تیار ہو جاتے ہیں مگر اپنے بھائی کے حقوق ادا کرنے کے روادار نہیں ہوتے- جھوٹ بولنا برا نہیں سمجھتے- شراب کھلے عام بیچی خریدی اور پی جاتی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے-ملک میں سودی نظام رائج ہے اور ہر کوئی بھتی گنگا میں ہاتھ دھو رہا ہے -اﷲ نے سود لینے دینے والوں دونوں کو جھنمی قرار دیا ہے مگر ہمارے معاشرے میں سرے سے یہ کوئی برائی ہی نہیں- گلیوں میں کھیلتے یا سکول جاتے بچے جنسی درندوں سے محفوظ نہیں ہیں-ایک اعدد و شمار کے مطابق ملک میں ہر روز 11 سے زیادہ بچے جنسی درندوں کی ہوس کا نشانہ بنتے ہیں جس میں 70 یا 80 فی صدی تعداد لڑکوں کی ہوتی ہے-جو معاشرہ لواطت جیسے جنسی مرض میں مبتلا ہو جائے تو اللہ اسے صفحہ ہستی سے مٹا دیتا ہے-قران میں قوم لوط کی عبرت ناک تباہی کا ذکر ہے- قصور میں 7 سالہ بچی زینب کی ہولناک موت کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے- پچھلے سال 12 سے زیادہ واقعے یہاں رپورٹ ہوئے ہیں اور اسی شھر میں 2015 میں 200سے زیادہ کم عمر بچوں کی قابل اعتراض ویڈیو کا اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا-مگر پولیس بے بس ہے نا تو کوئی پکڑا گیا ہے اور نا ہی کسی کو سزا ہوئی ہے- متاثرہ لواحقین انصاف کے لئے در بدر دھکے کھاتے پھر رہے ہیں- ضرورت اس امر کی ہے کہ ارباب اقتدار لوگ اس بے راہ روی کے خاتمے کے لئے ایک جامعہ منصوبہ بندی کریں – اسلام میں چوری اور زنا کی سزائیں ہیں چور کے ہاتھ کاٹنے کی سزا ہے اور زانی کو کھلے عام سنگسار کرنے کا حکم ہے- تا کہ لوگ عبرت حاصل کریں اور معاشرے کو ایسی برائیوں سے پاک کیا جا سکے-

الطاف چودھری
29.01.2018

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*