
جنسی درندے
معاشرہ بے راہ روی کا شکار ہے- گلیوں میں کھیلتے یا سکول جاتے بچے جنسی درندوں سے محفوظ نہیں ہیں-ایک اعدد و شمار کے مطابق ملک میں ہر روز 11 سے زیادہ بچے جنسی درندوں کی ہوس کا نشانہ بنتے ہیں جس میں 70 یا 80 فی صدی تعداد لڑکوں کی ہوتی ہے-جو معاشرہ لواطت جیسے جنسی مرض میں مبتلا ہو جائے تو اللہ اسے صفحہ ہستی سے مٹا دیتا ہے-قران میں قوم لوط کی عبرت ناک تباہی کا ذکر ہے- قصور میں 7 سالہ بچی زینب کی ہولناک موت یہاں پہلا واقعہ نہیں ہے- پچھلے سال 12 سے زیادہ واقعے رپورٹ ہوئے ہیں اور اسی شھر میں 2015 میں 200سے زیادہ کم عمر بچوں کی قابل اعتراض ویڈیو کا اسکینڈل منظر عام پر آیا تھا-مگر پولیس بے بس نظر آ رہی ہے نا تو کوئی پکڑا گیا ہے اور نا ہی کسی کو سزا ہوئی ہے- متاثرہ لواحقین انصاف کے لئے در بدر دھکے کھاتے پھر رہے ہیں- ہماری فرض شناس پولیس نے آج قصور میں مظاہرین پر فائرنگ کرکے دو کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے- ضرورت اس امر کی ہے کہ ارباب اقتدار لوگ اس بے راہ روی کے خاتمے کے لئے ایک جامعہ منصوبہ بندی کریں اور نا صرف والدین بلکہ بچوں کو بھی ایجوکیٹ کریں کہ اس طرح کی صورت حال سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہے-
الطاف چودھری
10.01.2018
Leave a Reply