ظلم

ظلم

‎ظلم جب حد سے بڑھ جاتا ہے تو مٹ جاتا ہے -خدا فرعون کی رعونیت کو مٹانے کے لۓ موسی پیدا کرتا ہے – کفر کا مٹنا مقدر ہوتا ہے اور فتح ہمیشہ حق کی ہوتی ہے-آج دنیا میں ظلم ہے بربریت ہے اور بے کس اور لاچار انسانوں کا زندہ رہنا مشکل بنا دیا گیا ہے- عراق ہو سیریا ہو لیبیا یا افغانستان ہو یا وادی چنار جموں و کشمیر ہو طاغوتی طاقتوں نے امن کو تہہ و بالا کر رکھا ہے- بستیوں کی بستیاں اجڑ گئی ہیں- شہروں کے شہر ملیامیٹ ہو گۓ ہیں- بھوک ہے افلاس ہے آہیں ہیں سسکیاں ہیں چیخیں ہیں دہائی ہے- ننھے ننھے بچے بلک رہے ہیں نا خوراک ہے اور نا ہی دوائی مگر ظالم کا دل نہیں پسیج رہا- ظلم کے سامنے ڈٹ جانا اور مظلوم کی مدد کرنا انسانیت کی معراج ہے اور یاد رکھو ظلم سہنے والا اور ظلم کرنے والا دونوں ظالم ہوتے ہیں-اگر کوئ قوم ظلم کے آگے سرنگوں ہو جاۓ تو مٹ جاتی -اٹھو ظلم سے بغاوت کر دو اور امر ہو جاؤ-

الطاف چودھری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*