جنگِ بقا کی داستان، جب روحیں جاگ اٹھیں-زمین اور عالم ارواح کی منظر کشی

دشمن بھارت رات کی تاریکی میں اسی (80 ) سے زیادہ رافیل جدید ترین جنگی جہازوں ، جو مہلک ترین یورپی اسلحہ اور میزائل سے لیس تھےاچانک چاروں اطراف سے ملک پر حملہ آور ہو گئے -لائن آف کنٹرول سے لے کر سیالکوٹ، بہاولپور اور راجستھان کے محاذ تک بھارتی افواج کی یلغار شروع ہو چکی تھی۔ فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ بھارت نے اپنے جدید ترین رافیل طیارے اور ایس-400 میزائل سسٹم بھی متحرک کر دیے۔ لیکن زمین پر صرف گولیاں نہیں برس رہیں تھیں، عالمِ ارواح میں بھی بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔ ایک نورانی مقام پر بابائے قوم محمد علی جناح، شاعر مشرق علامہ اقبال، قائد ملت لیاقت علی خان، کیپٹن عزیز بھٹی شہید اور اسکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم جمع تھے۔ سب کی نظریں پاکستان پر تھیں، اور سب کے دل بے قرار۔ جناح خاموش تھے، اقبال فکر مند، اور عزیز بھٹی کی تلوار بے تاب۔ ایم ایم عالم نے کہا، “اگر اجازت ہو تو ایک بار پھر آسمان پر دشمن کے پر کاٹ آؤں۔” مگر ایک نورانی صدا آئی: “اب یہ اُن کا وقت ہے، جو تمہارے بعد اس پرچم کے وارث ہیں۔” اسی دوران پاک فضائیہ کے اسکواڈرن نے تاریخ رقم کر دی۔ دشمن کے رافیل طیارے کو جدید میزائل تکنیک سے نشانہ بنایا گیا اور وہ مقبوضہ کشمیر کی حدود میں جلتا ہوا زمین بوس ہو گیا۔ دوسری طرف پنجاب کے محاذ پر پاکستان نے ایک حیرت انگیز کارروائی میں بھارت کا فخر، ایس-400 میزائل ڈیفنس سسٹم تباہ کر دیا، جسے ناقابل تسخیر سمجھا جاتا تھا۔ یہ حملہ اتنا درست اور برق رفتار تھا کہ دشمن بوکھلا گیا۔ لاہور کے قریب پاک فوج کے جوان نعرۂ تکبیر بلند کرتے دشمن کے سامنے ڈٹ گئے – پھر جنگ امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے رک گئی، لیکن پیغام پوری دنیا تک پہنچ گیا: پاکستان صرف زمین کا نام نہیں، یہ غیرت، قربانی اور نظریے کی وہ قلعہ ہے جسے طاقت سے توڑا نہیں جا سکتا۔ عالمِ ارواح میں سکون کی لہر دوڑ گئی۔ جناح نے اطمینان سے اقبال کی طرف دیکھا، اور اقبال نے کہا: “ابھی چراغ بجھے نہیں، ابھی یہ قوم زندہ ہے۔” ایم ایم عالم نے مسکرا کر کہا، “میرے جہاز اب ان کے ہاتھوں میں محفوظ ہیں۔” اور عزیز بھٹی نے سر جھکا کر کہا، “قوم نے ہمارے لہو کی لاج رکھ لی۔” یہ صرف ایک جنگ نہیں تھی، یہ نظریۂ پاکستان کی فتح تھی- لیکن جنگ اب بھی جاری ہے -قوم جاگتی رہے کہ دشمن مکار ہے-

الطاف چودھری
11.05.2025

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*