فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْهَرْ – وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْهَرْ
سید قطب شہیدؒ اپنی تفسیر “فی ظلال القرآن” میں ان آیات کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نبی کریم ﷺ کو یتیموں کے ساتھ نرمی برتنے اور ان پر سختی نہ کرنے کی تلقین کر رہے ہیں، کیونکہ آپ خود بھی یتیم تھے اور اللہ نے آپ کی پرورش فرمائی۔ یہ حکم امتِ مسلمہ کے لیے ہے کہ وہ یتیموں کے حقوق کی حفاظت کریں، ان سے محبت کریں اور انہیں معاشرے میں بے سہارا محسوس نہ ہونے دیں۔ اسی طرح، “سائل” سے مراد ہر وہ شخص ہے جو مدد یا رہنمائی طلب کرتا ہے، چاہے وہ فقیر ہو یا کوئی علم کا متلاشی۔ سید قطب شہیدؒ فرماتے ہیں کہ سوالی کو سختی سے جھڑکنے کے بجائے نرمی اور عزت کے ساتھ جواب دینا چاہیے، چاہے دینے کے لیے کچھ نہ ہو تو بھی خوش اخلاقی سے پیش آنا ضروری ہے۔ ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے معاشرتی عدل، رحم دلی اور حسن سلوک کی تعلیم دی ہے، جو اسلامی معاشرے کی بنیادی اقدار ہیں اور جن پر عمل کرنے سے ایک مہذب اور ہمدردانہ سماج تشکیل پاتا ہے۔
Leave a Reply