جرمنی انتخابات 23 فروری 2025 – نتائج اور خدشات

جرمنی کے حالیہ عام انتخابات میں کنزرویٹو جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹو فار جرمنی نے غیر معمولی کامیابی حاصل کرتے ہوئے دوسری پوزیشن حاصل کی ہے، جس نے ملک میں ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔ سبکدوش ہونے والے چانسلر اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما اولاف شولز نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے رہنما فریڈرک مرز کو مبارکباد دی اور ان پر زور دیا کہ وہ الٹرنیٹو فار جرمنی سے کسی بھی قسم کا تعاون نہ کریں۔ فریڈرک مرز نے حکومت بنانے کے عزم کا اظہار کیا، مگر وہ چونکہ الٹرنیٹو فار جرمنی کے ساتھ اتحاد نہیں کرنا چاہتے، اس لیے انہیں دوسرے اتحادیوں کی تلاش میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ انتخابات کے دوران اقتصادی مسائل، مہاجرت، اور دائیں بازو کی سیاست کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ اہم موضوعات رہے، جبکہ مہاجرین ، خاص کر مسلمانوں میں الٹرنیٹو فار جرمنی کی مقبولیت پر گہری تشویش پائی گئی ہے- بین الاقوامی ردعمل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جرمن عوام کے فیصلے کو سراہا ہے جبکہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جرمنی کے ساتھ یورپی اتحاد کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے- اب یہ دیکھنا بیہ ہے کہ مرز کس طرح حکومت بنانے میں کامیاب ہوتے ہیں اور آیا وہ کے اثر و رسوخ کو محدود کر پائیں گے یا نہیں۔

الطاف چودھری

24.02.2025

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*