غربت

غربت صرف مالی تنگی کا نام نہیں، یہ خوابوں کا قتل، خوشیوں کی بیڑیاں اور زندگی کے امکانات کو محدود کرنے والی ایک اذیت ہے۔ یہ بچپن کو معصومیت سے محروم کر دیتی ہے، جوانی کو جدوجہد میں جھونک دیتی ہے اور بڑھاپے کو پچھتاوے کی آگ میں جلا دیتی ہے۔ یہ وہ خوف ہے جو ہر دن کے سورج کے ساتھ انسان پر مسلط ہو جاتا ہے-غربت میں زندگی ایک نہ ختم ہونے والی سزا بن جاتی ہے، جہاں ہر دن ایک نئی اذیت لے کر آتا ہے اور ہر رات امیدوں کو دفن کر کے جاتی ہے-اس دنیا میں وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم ایک ایسی حقیقت ہے جو کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو ایک نہ ختم ہونے والی آزمائش میں بدل دیتی ہے۔ کچھ لوگ ضرورت سے زیادہ وسائل رکھتے ہیں، جبکہ کچھ کے پاس بنیادی ضروریات بھی نہیں۔ یہ فرق صرف مالی حیثیت کا نہیں، بلکہ مواقع، عزت اور انسانی حقوق کا بھی ہے۔ لیکن اس سب کے باوجود، کچھ لوگ غربت کے اندھیروں سے نکل کر روشنی تک پہنچنے کا راستہ بناتے ہیں۔ ان کی جدوجہد ایک مثال بن جاتی ہے کہ انسان کا حوصلہ اور عزم، اگرچہ آزمایا جاتا ہے، لیکن فنا نہیں ہوتا۔ شاید اسی لیے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ غربت بذاتِ خود سب سے بڑی سزا ضرور ہے، مگر یہ حوصلہ مندوں کے لیے سب سے بڑا سبق بھی ہو سکتی ہے-اللہ رب العالمین سے دعا ہے- کہ وہ اس کرہ ارض بسنے والے ہر ذی بشر کا رزق فراخ کر دے اور کوئی غریب نہ ہو-اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلِيْ ذَنْبِيْ وَ وَسِّعْ لِيْ فِيْ دَارِيْ وَ بَارِكْ لِيْ فِيْ رِزْقِيْ”اے اللہ !میرے گناہ بخش دیجیے، اور میرے گھر میں وسعت اور میرے رزق میں برکت عطا فرما”عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب نبی کریم ﷺ کے گھر والوں پر کسی قسم کی تنگی پیش آتی تو ان کو نماز پڑھنے کا حکم فرماتے اور یہ آیت تلاوت فرماتے: وَاْمُرْ اَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِـرْ عَلَيْـهَا ۖ لَا نَسْاَلُكَ رِزْقًا ۖ نَّحْنُ نَرْزُقُكَ ۗ وَالْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوٰى”اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم کر اور خود بھی اس پر قائم رہ، ہم تجھ سے روزی نہیں مانگتے، ہم تجھے روزی دیتے ہیں، اور پرہیزگاری کا انجام اچھا ہے۔(سورۃ طہ آیت نمبر 132)

الطاف چودھری
20.02.2025

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*