انسان کی فطرت میں ہے کہ وہ ہمیشہ مزید کی خواہش رکھتا ہے، لیکن اگر یہ خواہشات حد سے بڑھ جائیں تو ناشکری اور بے سکونی کا سبب بن جاتی ہیں۔ اللہ سبحان و تعالی نے ہمیں بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے، جن کا شکر ادا کرنا ہمارا فرض ہے۔ شکرگزاری کا رویہ نہ صرف دل کو سکون دیتا ہے بلکہ اللہ جل جلالہ کی مزید نعمتوں کو حاصل کرنے کا ذریعہ بھی بنتا ہے۔ قرآن مجید فرقان حمید میں فرمان رب العالمین ہے: وَاِذْ تَاَذَّنَ رَبُّكُمْ لَئِنْ شَكَـرْتُـمْ لَاَزِيْدَنَّكُمْ ۖ وَلَئِنْ كَفَرْتُـمْ اِنَّ عَذَابِىْ لَشَدِيْدٌ ” اور جب تمہارے رب نے سنا دیا تھا کہ البتہ اگر تم شکر گزاری کرو گے تو اور زیادہ دوں گا، اور اگر ناشکری کرو گے تو میرا عذاب بھی سخت ہے”(سورہ ابراہیم آیت نمبر 7)- اس لیے ضروری ہے کہ ہم اللہ سبحان و تعالی کی عطا کردہ نعمتوں کو پہچانیں، ان کی قدر کریں، اور اپنے دل میں شکرگزاری کا مستقل جذبہ پیدا کریں تاکہ حقیقی خوشی اور اطمینان حاصل ہو۔
الطاف چودھری
18.12.2024
Leave a Reply