زندگی میں وہ لوگ جو دنیا کی عمومی سوچ یا
معیار سے ہٹ کر چلتے ہیں، اکثر تنہائی یا عدم قبولیت کا احساس کرتے ہیں۔ یہ احساسات مشکل ہو سکتے ہیں، مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ یہ تجربات انسان کی شخصیت کو نکھارتے ہیں اور اس کی سوچ کو وسیع کرتے ہیں۔ خود کو دنیا کے عام ڈھانچوں سے مختلف محسوس کرنے کا یہ مطلب نہیں کہ ان میں کوئی کمی ہے، بلکہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ ان کے اندر ایسی صلاحیتیں اور دلچسپیاں ہیں جو شاید عام روایتی سوچ میں محدود ہوں۔
یہ لوگ اپنی ذات کے گہرے پہلوؤں میں جھانک کر اکثر ان چیزوں کو محسوس کرتے ہیں جنہیں عام زندگی کی مصروفیات میں اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ یہ لوگ زندگی کو سطحی طور پر دیکھنے کے بجائے، اس کی گہرائیوں میں ڈوب کر زندگی کے نئے معنی تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اپنے مقصد کی تلاش میں، یہ انسان اپنے جذبات، خوابوں اور خواہشات کا سامنا کرتے ہیں اور یہ دیکھتے ہیں کہ ان کی اصل شناخت کیا ہے۔ یہ شناخت کسی بیرونی اثر یا سماجی دباؤ کے تحت نہیں بنتی، بلکہ یہ ان کے اندر کے جوہر کی عکاس ہوتی ہے۔
یہ سفر، حالانکہ بسا اوقات اکیلا اور مشکل ہو سکتا ہے، لیکن یہی سفر انسان کو اس کے اصل مقام اور اس کی اپنی پہچان کے قریب لے جاتا ہے۔ اس تلاش میں کامیابی حاصل کرنے والے افراد نہ صرف اپنی زندگی کو حقیقی معنوں میں جیتے ہیں بلکہ وہ دوسروں کے لیے بھی امید اور روشنی کا ذریعہ بنتے ہیں۔ وہ اپنے راستے پر چلتے ہوئے دنیا کو یہ بتاتے ہیں کہ زندگی کو ایک ہی ڈھنگ سے نہیں، بلکہ
مختلف زاویوں سے جیا جا سکتاہے
الطاف چودھری
17.11.2024
Leave a Reply