اللہ سبحان و تعالی بندہ مومن کے دل میں موجود ہوتا ہے۔ جب کوئی مومن اللہ عز و جل پر ایمان رکھتا ہے اور اپنی زندگی کو اس کے حکم کے مطابق بسر کرتا ہے، تو اللہ تعالی اس کے دل میں محبت، سکون، اور رحمت کے احساسات کو بسا دیتا ہے۔ حدیث قدسی ہے کہ اللہ تعالی فرماتے ہیں:”میں اپنے بندے کے گمان کے مطابق ہوں، اور جب وہ مجھے یاد کرتا ہے تو میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں۔”
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ایک مومن اللہ جل جلالہ کو اپنے قریب محسوس کرتا ہے اور اس ذات کی عبادت و دعا کے ذریعے اس کے ساتھ تعلق مضبوط رکھتا ہے، تو اللہ تعالی بھی اسے اپنی قربت عطا کرتے ہیں۔اس طرح، مومن کے دل میں اللہ کی محبت اور اس کا ذکر بستا ہے، اور یہ تعلق اس کی زندگی میں برکت اور ہدایت کا باعث بنتا ہے۔ قرآن مجید میں فرمان خداوندی ہے : وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُـوَسْوِسُ بِهٖ نَفْسُهٝ ۖ وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيْدِ-“اور بے شک ہم نے انسان کو پیدا کیا اور ہم جانتے ہیں جو وسوسہ اس کے دل میں گزرتا ہے، اور ہم اس سے اس کی رگ گلو سے بھی زیادہ قریب ہیں۔”(سورۃ ق آیت نمبر 16)یہ آیت مبارکہ ہمیں یہ سمجھاتی ہے کہ اللہ تعالی ہمارے دلوں میں بستا ہے، اور وہ ہمیں ہمارے نفس سے بھی زیادہ جانتا ہے۔ جب ایک مومن اللہ پر بھروسہ کرتا ہے، اس کا ذکر کرتا ہے، اور اس کی راہ میں اخلاص سے چلتا ہے، تو اس کا دل اللہ کی محبت سے بھر جاتا ہے-
الطاف چودھری
14.11.2024
—————————
Leave a Reply