جو ڈر یا دب جاۓ وہ جج نہیں ہوتا

وطن کی باتیں… جرمنی سے
23 جون 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561

جو ڈر یا دب جاۓ وہ جج نہیں ہوتا

ججوں کا بار بار ایک ہی بات دھرانا کہ وہ کسی سے نہیں ڈرتے اس بات کی غماذی کرتا ہے کہ وہ کسی نہ کسی سے ڈرے ہوۓ ضرور ہیں- جج کا کام بے خوف و خطر آزاد فیصلے لکھنا ہوتا ہے کسی جاسوسی کہانی کے ڈائيلاگ لکھنا نہیں ہوتا- گاڈ فادر یا سسیلین مافیا جیسے مشہور زمانہ فلمی استعارے کا استعمال بھی ایک ڈرے ہوۓ ذہن کی عکاس ہے نا کہ کسی بہادری اور بے باکی کا اظہار-

جو جج ڈر جاۓ وہ جج نہیں رہتا بھڑوا ہوتا ہے اور پاکستان کی تاریخ ایسے کئی بھہروپیوں سے بھری پڑی ہے-جو میرے قتل کے حکم نامے پر دستخط کرتا ہے اسکے خود کا باکردار ہونا بھی ضروری ہے – اور وطن عزیز میں مسند انصاف پر براجمان کی اکثریت عقل اور عمل سے عاری ہے- یہ ڈر جاتے ہیں یا لکشمی دولت کے سحر میں دب جاتے ہیں-

الطاف چودھری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*