سیاسی اسلام
دنیا کے سارے مذاہب اخلاق اور حسن سلوک کی تعلیم دیتے ہیں اور انسان کو رہن سہن اور رکھ رکھاؤ کے اطوار بتاتے ہیں- اسلام انسان کو صرف اخلاق ہی نہیں سیاست یعنی طرز حکمرانی بھی سکھلاتا ہے- اسلام کو سیاست سے جدا نہیں کیا جا سکتا-“جدا ہوویں سیاست سے رہ جاتی ہے چنگیزی”مسلمان اگر مذہب کو سیاست سے جدا کر دیں تو یہ مذہب سے دوری کا سبب ہو گا اور یہی اسلام سے بیر رکھنے والوں کا مدعا و مقصد ہے- شریعت ہی اسلام ہے – نام تو تم محمد ﷺ کا لیتے ہو اور اپنے فیصلے کروانے تم کسی دوسرے کے پاس جاتے ہو – اِنَّمَا كَانَ قَوْلَ الْمُؤْمِنِيْنَ اِذَا دُعُوٓا اِلَى اللّـٰهِ وَرَسُوْلِـهٖ لِيَحْكُمَ بَيْنَـهُـمْ اَنْ يَّقُوْلُوْا سَـمِعْنَا وَاَطَعْنَا ۚ وَاُولٰٓئِكَ هُـمُ الْمُفْلِحُوْنَ -“مومنوں کی بات تو یہی ہوتی ہے کہ جب انہیں اللہ اور اس کے رسول کی طرف بلایا جاتا ہے تاکہ وہ ان کے درمیان فیصلہ کرے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم نے سنا اور مان لیا، اور وہی لوگ نجات پانے والے ہیں۔”(سورہ النور آیت نمبر 51) -تم پورے کے پورے اسلام میں داخل ہو جاؤ ورنہ تم ادھر کے رہو گے اور نہ ادھر کے اور ہمیشہ بھٹکتے رہو گے-يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا ادْخُلُوْا فِى السِّلْمِ كَآفَّـةً ۖوَّلَا تَتَّبِعُوْا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ اِنَّهٝ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ -“اے ایمان والو! اسلام میں سارے کے سارے داخل ہو جاؤ، اور شیطان کے قدموں کی پیروی نہ کرو، کیوں کہ وہ تمہارا صریح دشمن ہے۔”(سورہ البقرہ آیت نمبر 208)-اس آیت کریمہ کا مفہوم یہ ہے کہ ہمیں اپنی زندگی کے ہر پہلو میں اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنا چاہیے۔ اسلام صرف عبادات یا چند مخصوص اعمال تک محدود نہیں بلکہ زندگی کے ہر شعبے (معاشرت، معیشت، سیاست، اخلاقیات وغیرہ) میں اسلامی احکامات پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے۔ اس آیت کریمہ میں اللہ سبحان و تعالی مومنوں کو تاکید کر رہے ہیں کہ وہ پورے خلوص اور مکمل اطاعت کے ساتھ اسلام کے اصولوں کو اختیار کریں اور شیطان کے بہکانے سے بچیں، کیونکہ شیطان انسان کا واضح دشمن ہے جو ہمیشہ اسے گمراہ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔دعا کریں کہ اللہ جل جلالہ ہمیں دین اسلام پر مکمل عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے-آمین
الطاف چودھری
24.09.2024

Leave a Reply