اللہ کی راہ میں خرچ کرو-

اللہ کی راہ میں خرچ کرو-

‏اللہ سبحان و تعالی کی راہ میں خرچ کرنا ایک عظیم نیکی ہے اور یہ عمل ایمان کی پختگی کا مظہر ہے۔ قرآنِ کریم فرقان حمید اور حدیثِ مبارکہ ﷺ میں متعدد مقامات پر اللہ تعالی نے اپنے راستے میں خرچ کرنے کی ترغیب دی ہے۔ اس کا مقصد نہ صرف ضرورت مندوں کی مدد کرنا ہے بلکہ خود انسان کے روحانی اور اخلاقی فائدے کے لیے بھی ہے۔ اللہ تعالی کی راہ میں خرچ کرنے کا عمل انسان کو دنیاوی لالچ اور خودغرضی سے دور کرتا ہے اور اس کے دل میں سخاوت اور ہمدردی کے جذبات کو پروان چڑھاتا ہے۔ جب ہم اللہ کی رضا کے لیے خرچ کرتے ہیں، تو ہمیں یقین ہونا چاہیے کہ اللہ تعالی ہمیں اس کا بہترین بدلہ دے گا، خواہ وہ دنیا میں ہو یا آخرت میں۔اللہ پر بھروسہ اور اس کی راہ میں خرچ کرنے کا یہ عمل ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہر چیز کا مالک اللہ ہی ہے اور ہماری دی ہوئی چیزیں دراصل اللہ کی عطا کردہ نعمتیں ہیں جو ہم اللہ کی راہ میں واپس کر رہے ہیں۔ یہ طرزِ عمل ہماری زندگی میں برکتوں کا باعث بنتا ہے اور ہمیں اللہ کی قربت نصیب ہوتی ہے۔فرمان خداوندی ہے: اِنَّ مَثَلَ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ اَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ كُلِّ سُنْبُلَةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍ وَاللّٰهُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُ ؕ وَاللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ „جو لوگ اپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں، ان کی مثال ایک دانے کی سی ہے جو سات بالیاں اُگاتا ہے، ہر بالی میں سو دانے ہوتے ہیں۔ اور اللہ جسے چاہتا ہے کئی گنا زیادہ عطا کرتا ہے، اور اللہ وسعت والا، علم والا ہے۔” (سورۃ البقرہ آیت نمبر 261)- حضرت ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: “اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: خرچ کرو، میں تم پر خرچ کروں گا۔” (حدیت قدسی -صحیح بخاری)- لہٰذا، ہمیں اللہ پر کامل بھروسہ کرتے ہوئے اس کی راہ میں دل کھول کر خرچ کرنا چاہیے تاکہ ہم دنیا و آخرت دونوں میں سرخرو ہو سکیں۔

‏الطاف چودھری
‏03.09.2024

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*