نامزد وزیراعلی مریم نواز کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس – پارلیمانی پارٹی کا نامزدوزیراعلی مریم نوازپراعتماد کااظہار

چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن مریم نواز کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا- ذرائع کے مطابق اجلاس میں لیگی ممبران سمیت آزاد ارکان بھی شریک ہوئے جبکہ مخصوص نشستوں کیلئے نامزد ارکان بھی اجلاس میں شامل تھے، اجلاس میں کل 218 ارکان شریک ہوئے- پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے 137 کامیاب امیدوار، مخصوص نشستوں کیلئے نامزد 58 خواتین اور ن لیگ میں شامل ہونے والے 22 سے زائد آزاد ارکان اجلاس میں شریک ہوئے-نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پارٹی قائد محمد موازشریف‘ پارٹی صدر شہباز شریف اور جماعت کے تمام اکابرین کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔ پارٹی قائد نوازشریف اور صدر شہبازشریف کے زیرِ سایہ‘ اُن کی رہنمائی اور تجربے کو ساتھ لے کر چلیں گے-نواز شریف اور شہباز شریف کی پنجاب کو ترقی دینے کی سوچ پر عمل کریں گے۔ آپ سب کا اعتماد اور حمایت میرا اصل اثاثہ ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے اور پوری کوشش ہو گی کہ میں آپ سب اور عوام کے اعتماد پر پورا اتروں۔اللہ تعالیٰ مجھے اپنی مخلوق کی بہترین انداز میں خدمت کی توفیق‘ ہمت اور رہنمائی عطافرمائے۔
مریم نواز کاکہنا تھا کہ پاکستان اور پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ ہونے کا اعزاز ملا ہے-میں یہ اعزاز پاکستان کی ہر ماں‘ ہر بہن‘ ہر بیٹی اور ہر بچی کے نام کرتی ہوںیہ ایک خاتون‘ ایک بیٹی کو عزت دی گئی ہے-cpd..

مریم نواز شریف کی پنجاب کی وزارت ِاعلیٰ کیلئے نامزدگی

‎وزارت اعلیٰ پنجاب مریم نواز کیلئے „
‎پھولوں کی سیج نہیں کانٹوں کاہار ثابت ہو سکتا ہے ۔ ایک طرف تو انہیں اپنے والد اور چچا کے ترقیاتی ماڈل کا مقابلہ کرناہو گا دوسری طرف نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے سپیڈ کے جو ریکارڈ قائم کئے ہیں، ان سے تقابل کرنا ہوگا اور ان کا تیسرا چیلنج پنجاب کی مڈل اور اربن کلاس کو ، جو روایتی طور پر نون کی ووٹر تھی لیکن اب پی ٹی آئی کی حامی ہو چکی ہے، واپس نون کی طرف لانا ہوگا۔ نواز شریف نے سوچ سمجھ کر مریم کو وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، انہیں علم ہے کہ ان کی پارٹی کی مضبوط بنیاد پنجاب میں ہے وہ مریم کے پیچھے بیٹھ کر پنجاب کو دوبارہ سیاسی طور پر فتح کرنا چاہتے ہیں۔ مریم نواز پہلی خاتون ہیں جوپنجاب کی وزیر اعلیٰ بنی ہیں۔ شریف خاندان کنزرویٹو روایات کا حامل ہے اب بھی مغرب کے بعد گھرسے باہر رہنے کو اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ اگر کوئی شام کے بعد گھرسےباہر ہو تو نواز شریف خود بار بار فون کرکے اسے کہتے ہیں جلدی گھر آئو۔ ایسے ماحول میں پلی بڑھی مریم کو مردوں کے معاشرے میں کام کرنے میں کئی دشواریوں کا سامنا کرنا ہوگا، وہ بڑی ذہین اور جلدی سیکھنے والی ہیں لیکن پھربھی انہیں کامیابیاں حاصل کرنےکیلئے مسلسل جدوجہد کرنا ہوگی۔ ان کے چچا صبح چھ بجے کام شروع کردیتےتھے، کیا مریم صبح آٹھ بجے چیف منسٹر آفس پہنچا کریں گی۔ وزارت ِاعلیٰ اعزاز تو ہے مگر اتنا ہی سخت امتحان بھی۔ مریم اس امتحان سے گزر کر ہی قومی لیڈر بن سکتی ہیں

Copied…

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*