باباۓ قوم قائد اعظم محمد علی جناح اور نظریہ پاکستان

آپ 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوۓ ابتدائی تعلیم مدرسۃ السلام سندھ میں حاصل کی اور باقی زندگی لندن میں ہی گزاری – اور آپ نے وہاں بار ایٹ لاء کی ڈگری حاصل کی اور آپ ایک کامیاب بیرسٹر تھے- آپ پہلے ہندو مسلم اتحاد کے حامی تھے اور آپ کانگرس کے جنرل سیکرٹری بھی رہے- مگر بعد میں آپ ہندو کی تعصب پرستی سے دل برداشتہ ہو کر کانگرس کو خیر باد کہہ کر لندن تشریف لے گۓ- 1930 میں علامہ محمد اقبال نے آلہ آباد کے مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوۓ دو قومی نظریہ پیش کیا کہ بر صغیر پاک و ہند میں جہاں مسلمان اکثریت سے ہیں وہاں مسلمانوں کے لۓ ایک علحدہ ملک کا قیام عمل میں لایا جاۓ- علامہ اقبال 1938 میں رحلت فرما گۓ مگر انھوں نے محمد علی جناح سے مسلسل خط و کتابت کرکے ان کو وطن واپس آنے اور مسلمانان ہند کی تحریک آزادی کی قیادت کرنے پر راضی کر لیا-23 مارچ 1940 کو لاہور کے منٹو پارک میں قرار داد پاکستان آپ کی صدارت میں شیر بنگال فضل الحق نے پیش کی اور بالآخر 14 اگست 1947کو باباۓ قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں مملکت خداداد پاکستان وجود میں آئی- نظریہ پاکستان کی آساس لا ا لہ اللہ ہے یعنی اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام-یعنی وہ خطہ ڑمین جہاں اللہ کی حکمرانی ہو- اللہ وحدہ لا شریک ہے اسکا کوئی شریک نہیں اور وہ اپنی ذات میں یکتا ہے اسلۓ اسکی حکمرانی میں بھی کسی اور کی شراکت نہیں ہو سکتی-اسلۓ وہ لوگ جو پاکستان کو ایک مصنوعی ملک قرار دیتے ہیں وہ تاریخ سے واقف نہیں ہیں اور بدنیت ہیں-پاکستان تو اس وقت ہی قائم ہو گیا تھا جس دن پہلا مسلمان یہاں داخل ہوا تھا- اس کے لۓ حضرت مجدد الف ثانی نے گوالیار کی جیل کی صعوبتیں برداشت کیں- شاہ ولی اللہ نے جام شہادت نوش فرمایا اور شاہ اسماعیل شہید نے انی جان جان آفرین کے سپرد کی- 1857 کی جنگ آزادی میں ہزاروں مسلمان مجاہدین نے اپنی جانیں نـچھاور کیں – ایک دن میں 1400 کے قریب علماء کرام کو سولی پر لٹکایا گیا اور ان میں سے 400 علماء وقت کے ولی اور مجدد بننے کے قابل تھے-جو ملک جسے خون سے سینچا گیا ہو اور جسکی بنیاد توحید پر ہو جسکا مطلب لا ا لہ ہو وہ صدا قائم رہنے کے لۓ ہوتا ہے مصنوعی نہیں ہوتا- اور ہم جو 20 کروڑ پاکستانی جو دنیا کی عظیم قوم ہیں اور جزبہ حب الوطنی سے سرشار ہیں انہیں کیسے سرنگوں کیا جا سکتا ہے-

توحید کی امانت سینوں میں ہے ہمارے
آسان نہیں مٹانا نام و نشان ہمارا

الطاف چودھری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*