عمران خان آیا نہیں تھا بلکہ لایا گیا تھا- اسے لانے والے بھی اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنا وہ خود ذمہ دار ہے-صبح میں وزیراعظم تھا اور شام کو ہائی جیکر بن گیا- نواز شریف کا سیالکوٹ میں ورکر کنونشن سے خطاب

سابق وزیراعظم نواز شریف نے سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ کچھ عرصہ قبل ہی ختم ہوا ہے-مگر سوال یہی ہے کہ پانچ بندوں نے کروڑوں کے نمائندے کو باہر نکال کیوں پھینک دیا اور کیوں انھوں نے ایک ہنستا بستا ملک اجاڑ دیا-سابق وزیراعظم نواز شریف نے سیالکوٹ چیمبر میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک دفعہ 14 ماہ اور دوسری بار ایک سال جیل میں رہے ہیں – ان کے مطابق ابھی تک سمجھ نہیں سکا کہ کیوں جیل دیکھنی پڑی – نواز شریف نے سنہ 1999 میں پرویز مشرف کے مارشل لا کے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صبح میں وزیراعظم تھا اور شام کو میں ہائی جیکر بن گیا- ان کے مطابق مجھے عمر قید دے دی گئی – اور پھر کوشش کی گئی کہ سندھ ہائی کورٹ سے مجھے سزائے موت دے دی جائے-نواز شریف کے مطابق ان کی بیٹی سمیت ان کی جماعت کے متعدد رہنماؤں کو بھی جیل کی سزا سنائی گئی -نواز شریف نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ اسے لایا گیا اور ہمیں گرایا گیا ہے- ان کے مطابق اگر جب کسی کی مدت کو پوری نہیں کرنے دیں گے تو پھر ملک کو کیسے آگے لے کر جائیں گے- سابق وزیراعظم نواز شریف کے مطابق جب گھر میں پھوٹ پڑ جائیں اور لڑائی ہو جائے تو گھر آگے نہیں چل سکتے، ملک تو دور کی بات ہے- ان کے مطابق جن ممالک سے ہم بہت آگے تھے اب ہمیں ان سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں- نواز شریف کے مطابق پاکستان کے وزرائے اعظم کو کبھی جیل دیکھنی پڑتی ہے، کبھی پھانسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور سمجھ نہیں آتی کہ ایسا کیوں ہے؟نواز شریف نے کہا کہ 2018 میں ہم جیت گئے تھے مگر اس کے بعد ادھر سے ادھر جہاز اڑائے گئے اور پھر تحریک انصاف کی حکومت بنانے کے لیے چوں چوں کا مربہ بنایا گیا- ان کے مطابق اس کے باوجود اس وزیراعظم کو چار ووٹوں کی اکثریت سے وزیراعظم بنایا گیا، جس میں ایم کیو ایم اور باپ پارٹی کے ووٹ بھی شامل تھےان کے مطابق آر ٹی ایس بٹھا کر انھیں جتوایا گیا-نواز شریف کے مطابق ادھر الیکشن ہو رہا تھا اور دوسری طرف میں اور مریم نواز جیل میں تھیں-copied..

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*