
پاکستان:-غلطی کی گنجائش نہیں ، بنیادی فیصلے لینے کا وقت آگیا :مفتاح
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملک میں بنیادی فیصلے لینے کا وقت آگیا ہے،معیشت کو درست کرنے کے لئے اخراجات کم کرنا پڑ یںگے،جب تک صاحب حیثیت سے ٹیکس نہیں لیں گے مسائل ختم نہیں ہونگے، ملک میں 40فیصد مہنگائی ہے، مڈل کلاس تباہ ہو کر رہ گئی ہے، سیاسی مفادات کی وجہ سے اس نہج پر پہنچے ہیں اب غلطی کی گنجائش نہیں ، امید ہے آئی ایم ایف ریویو پروگرام مل جائیگا ،مزید اقدامات کرنے پڑیں گے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ایسی کیا چیزیں ہیں جو ایتھوپیا، بھارت کے لیڈر کر سکتے ہیں ہمارے نہیں۔ہمارے رہنماﺅں نے درست وقت پر صحیح فیصلے نہیں کئے۔2017میں نوکری پیشہ افراد پر ہم نے ٹیکس 15فیصد کر دیا تھا۔اس وقت261 ارب روپے نوکری پیشہ افراد سے لئے جا رہے ہیں۔تمام بڑے ایکسپورٹرز سے 61ارب روپے ٹیکس لیا جا رہا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا ہم صوبوں میں پراپرٹی اور زرعی ٹیکس نہیں لگا رہے۔صوبوں کا فنڈ زیادہ ہے، انہیں پراپرٹی، زرعی ٹیکس کی ضرورت نہیں پڑتی۔دکانداروں، ہول سیلرز پر بھی ہم ٹیکس نہیں لگاتے۔پراپرٹی اور زرعی ٹیکس کا ختیار ہم نے صوبوں کو دے دیا ہے۔صوبوں کے پاس فنڈززیادہ ہوں تو ان کو ٹیکس کی ضرورت نہیں ہوتی۔صوبوں کے پاس فنڈز یادہ ہوں تو تنخواہیں بڑھاتے رہتے ہیں۔میں نے دکانداروں اور ہول سیلرز پر ٹیکس لگایا تو سب نے حال دیکھا۔مفتاح اسماعیل نے کہا جب تک صاحب حیثیت سے ٹیکس نہیں لیں گے مسائل ختم نہیں ہونگے۔معیشت کو درست کرنے کے لئے اخراجات کو کم کرنا پڑے گا۔غریب پورا ماہ محنت کرتا ہے لیکن بچوں کی کفالت نہیں کر سکتا۔آج بجلی کے بل ایسے ہیں کہ گھر میں پنکھاچلاتے ہوئے ڈر لگتا ہے۔مہنگائی نوٹ چھاپنے کی وجہ سے ہے، ہم خسارہ بھی کم نہیں کر رہے۔ایک شخص پورا ماہ محنت کرے لیکن بجلی کا بل نہ دے سکے تو یہ اس کا قصور نہیں۔انہوں نے کہا ملک میں 40فیصد مہنگائی ہے، مڈل کلاس تباہ ہو کر رہ گئی ہے۔اشرافیہ کے ان سیکٹرز سے ٹیکس لینا ہو گا جہاں سے نہیں لیتے۔کسی بھی وجہ سے اشرافیہ سے ٹیکس نہیں لیں گے تو ملک تباہ ہو گا۔انہوں نے کہا سیاسی مفادات کی وجہ سے اس نہج پر پہنچے ہیں اب غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔
Copied…
Leave a Reply