پاکستان کے حکمران

وطن کی باتیں… جرمنی سے
30 مئی 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561

پاکستان کے حکمران

ہمیں کوئی ڈھنگ کا کام آتا ہی نہیں ہے- 1947 میں پاکستان بن تو گیا مگر اس کے بعد ہمیں پتہ ہی نہیں تھا کہ ہم نے اس کا کرنا کیا ہے-ہندوستان نے دھونس اور دھاندلی سے وادی کشمیر میں اپنی فوجیں اتاریں تو ہماری فوجوں نے اپنی جگہ سے ذرا بھی جنبش نہیں کی- اس کے بعد وہ جونا گڑہ اور حیدر آباد کو ہڑپ کر گیا اور ہم سے کچھ بھی نہ ہو سکا- ہاں ہم نو مولود پاکستان کو لوٹنے میں لگے رہے- ریفیوجیز اور فوجیز نے اسے دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے- 65 کی جنگ ہم نے تاشقند میں ہار دی اور 71 کی جنگ میں سقوط ڈھاکہ کے المیہ کے نتیجے میں ملک دو لخت ہو گیا- سکندر مرزا کا تعلق میر جعفر کے خاندان سے تھا-ایوب خان کو زمینیں بنانے کا شوق تھا اور یحی خان کو داسیاں پالنے کا-
جنرل ضیاالحق پرائی جنگ میں کود پڑا اور اسنے ملک کو دہشتگردی اور تفرقہ پرستی کے عمیق گڑوں میں دھکیل دیا جسکا خمیازہ قوم ابھی تک بگھت رہی ہے- مشرف کارگل میں گھس تو گیا مگر وہ باہر نکلنے کا راستہ بھول گیا اور بہت سے جوانوں کی شہادت کا موجب بنا جسکا اسے کسی نہ کسی دن حساب دینا پڑے گا- نواز شریف پانامی بن کر دولت سمیٹتا رہا اور زرداری کمیشن کے دھندے میں مست ہو گیا-عمران خان نے لندن میں ایک پلاٹ خرید کر کیا بیچا کہ بنی گالہ کے 300 کنال کے محل کی خرید کے بعد بھی وہ انڈے بچے دے رہا ہے-

غرض یہاں سب چور ہیں اور عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں- جب سب چور ایکا کر لیں تو کوتوال بیچارہ کیا کرے گا-اور یہاں چوروں کا ایکا ہے- امیر یہاں پیسے بناتے رہینگے اور غریب روٹی کے ٹکروں کو ترستا رہے گا- یہ ازل سے ہوتا آیا ہے ارو ابد تک ہوتا رہے گا- کچھ نہیں بدلے گا-

الطاف چودھری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*