مبارک بادیں سید جلیل عباس جیلانی وصول کرتے رہے مگر نگران وزیر اعظم کاکڑ بن گے- عطاء اللہ مینگل کے نواز شریف سے گلے شکوے-انتخابات جلدی ناممکن ہیں-‎

مبارک بادیں سید جلیل عباس جیلانی وصول کرتے رہے مگر نگران وزیر اعظم کاکڑ بن گے- عطاء اللہ مینگل کے نواز شریف سے گلے شکوے-انتخابات جلدی ناممکن ہیں-‎

آخر کار نگران وزیر اعظم کی بلی تھیلے سے باہر آ گئی ہے اور انوار الحق کاکڑ ملک کے نئے نگران وزیر اعظم ہونگے-جو نام میڈیا میں گردش کر رہے تھے وہ سارے ہوا ہو گئے ہیں-جناب سید جلیل عباس جیلانی تو ہفتہ بھر مبارکیں بھی وصول کرتے رہیں ہیں مگر “ہما ” جناب کاکڑ کے سر پر ہی بیٹھا- اسحاق ڈار بھی نہاتے دھوتے رہ گئے اور حفیظ شیخ کےعالمی سطح پر تعلقات اور دوستیاں کچھ کام نہ آئیں -جناب کاکڑ صاحب اسٹیبلشمنٹ کے آدمی ہیں جس کا وہ کھلا اظہار بھی کرتے ہیں-مسلم لیگ کے خلاف کی مہم میں یہ اسٹیبلشمنٹ کا مہرہ تھے- کہا جا رہا ہے کہ یہ نون لیگ میں شامل ہوناچاہتے تھے اور اس کے لئے محترمہ مریم نواز کے ساتھ ان کی کسی ملاقات کا تذکرہ بھی کیا جا رہا ہے جس سے شاید عوام کویہ تاثر دینا مقصود ہے کہ ان کی بطور نگران وزیر اعظم تقرری جناب نواز شریف کی رضامندی سے ہوئی ہے-ان کی تقرری میں جناب زداری صاحب کی رضامندی بھی قرین از قیاس ہے کیونکہ پی پی پی کے فیورٹ تو جیلانی تھے- اختر مینگل نے جناب نواز شریف کو ایک خط لکھا ہے اور نگران وزیراعظم کی تعیناتی پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے-انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ موجودہ حالات کا حل سیاست دانوں کے بجائے اسٹیبلشمنٹ کی مشاورت سے تلاش کیا جا رہا ہے، ہمیں جنرل ایوب سے جنرل مشرف تک کے مظالم اچھی طرح یاد ہیں لیکن آپ کی جماعت مشرف اور باجوہ کی سازشوں اور غیر آئینی اقدامات کو اتنی جلدی فراموش کر گئی-تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ کاکڑ کی موجودگی میں جلد انتخابات کی توقع نہیں کی جا سکتی-نون لیگ اور اسٹبلشمنٹ کہہ تو یہ رہی ہے کہ انتخابات فروری مارچ 2023 میں منعقد ہو جائینگے مگر لگتا یہ ہے کہ ملک میں کاکڑحکومت سال دو سال تک اسلام آباد کے مسند اقتدار پر بر اجمان رہے گی اور شریف زرداری یا مولانا کچھ بھی نہیں کر سکینگے-

الطاف چودھری
13.08.2023

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*