مالی سال 24-2023 کا 14 ہزار 460 ارب کا بجٹ پیش

مالی سال 24-2023 کا 14 ہزار 460 ارب کا بجٹ پیش

بجٹ کے اہم نکات

مالی سال 2024 کے بجٹ کا حجم 14 ہزار 460 ارب روپے رکھا گیا ہے
ترقیاتی منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر 1150 روپے کی تاریخی رقم مختص
اشیائے ضروریہ کی درآمدات پر ڈیوٹی میں کوئی اضافہ نہیں
پرائم منسٹر یوتھ لون کے لیے 10 ارب روپے مختص
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لیے کرنٹ اخراجات میں 65 ارب اور ترقیاتی اخراجات کی مد میں 70 ارب روپے مختص
بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بجٹ 260 ارب سے بڑھا کر 400 ارب کردیا گیا
50 ہزار زرعی ٹیوب ویلز کو شمی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 30 ارب روپے مختص
معاشرے کے غریب طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے استعمال شدہ (سیکنڈ ہینڈ) کپڑوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کا خاتمہ
انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے اس سے منسلک آلات سے ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز
اگلے مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا
معیاری بیجوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ان کی درآمد پر تمام ٹیکسز اور ڈیوٹیز ختم
کم از کم تنخواہ 32 ہزار روپے کرنے کی تجویز، گریڈ 16-1 اور 22-17 کے سرکاری ملازمین کے لیے بالترتیب 35 اور 30 فیصد اضافہ
صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس کے لیے ایک ارب روپے مختص
ڈیبٹ/کریڈٹ یا پری پیڈ کارڈز کے ذریعے نان-ریزیڈنٹ کو ادائیگی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد سے 5 فیصد تک اضافے کی تجویز
کیفے، فوڈ پارلر، وغیرہ اور اسی طرح تیار/پکا ہوا کھانا فراہم کرنے والی دیگر آؤٹ لیٹس وغیرہ میں ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈز، موبائل والٹ یا کیو آر اسکیننگ کے ذریعے ادائیگی کی صورت میں 5 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز-

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*