
بغاوت 9 مئی کی ناکامی کے بعد
مئی 9 کے غدر کی ناکامی کے بعد عمران خان کے سارے منصوبے ہوا ہو گئے ہیں اور خان کی سیاست اور شہرت ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے-کارکن جیلوں میں ہیں اور راہنما ایک ایک کرکے پریس کانفرنس کر رہے ہیں اور پی ٹی آئی چھوڑ رہے ہیں اور خان سے لاتعلقی کا اظہار کر رہے ہیں-ظاہری طور پر پی ٹی آئی کئ چھوٹے چھوٹے دھڑوں میں تقسیم ہو جائے گی اور اس کا ملکی سیاست میں کوئی قابل قدر کردار نہیں ہو گا-ایک جہانگیر ترین اورعلیم خان کا دھڑا ہو گا- دوسرا دھڑا صوبہ پختونخواہ کے پرویز خٹک کا ہے اور تیسرا دھڑا محمود مولوی فواد چوہدری اور عمران اسماعیل کا بنتا دکھائی دے رہا ہے جس نے کل اڈیالہ جیل میں مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ہے اور انھیں پی ٹی آئی چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے مگر فی الحال شاہ صاحب اس پر راضی نہیں ہو رہے ہیں-اگر جہانگیر ترین اور پرویز خٹک مل جاتے ہیں تو یہ ایک پاور فل سیاسی گروپ بنا سکتے ہیں-جو کچھ بھی بنے گا مائینس عمران خان ہی بنے گا بالکل ایم کیو ایم کے الطاف حسین کی طرح جو اکیلا لندن میں بانگیں دے رہا ہے- 9 مئی کی بغاوت کی ناکامی نے عمران خان کے لندن فرار ہونے کے راستے بھی مسدود کر دئے ہیں-خیال ہے کہ ان پر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے اور باغیوں کو اکسانے کے الزام پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا جس کی سزا آٹھ دس سال سے کم نہیں ہو گی-بحر حال دکھائی یہ دے رہا ہے کہ خان کی جان شکنجے میں آ گئی ہے اور اس کے بچنے کی کوئی سبیل دکھائی نہیں دے رہی ہے اور اس کی دوسری بار ملک کا وزیر اعظم بننے کی خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی-شاید اب عمران خان کی حمایتی انٹرنیشنل لابیز جن پر خان کا سارا انحصار ہے وہ بھی خان کی کوئی مدد نہ سکیں-
الطاف چودھری
01.06.2023
Leave a Reply