سیاسی عدم استحکام

وطن کی باتیں… جرمنی سے
11 مئی 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561

سیاسی عدم استحکام

جہاں سیاسی عدم استحکام ہو وہاں معاشی انحطاط شروع ہو جاتا ہے-معاشرہ میں انارکی پھیلتی ہے- اخلاقی بے راہ روی بڑھتی ہے لوگوں میں احساس محرومی پیدا ہوتا ہے- بے روزگاری میں آضافہ سے عوام میں بے چینی بڑھتی ہے-چھوٹے چھوٹے غنڈوں کے گروہ بن جاتے ہیں جو اپنی من مانیاں کرتے ہیں- سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بس ہو جاتے ہیں – بھتہ خوری اور سٹریٹ کرائم میں اضافہ ہو جاتا ہے اور لوگوں کی زندگی اجیرن ہو جاتی ہے- قومی ادارے تباہ ہو جاتے ہیں اور دفاعی اداروں کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے- اردگرد کے پڑوسی ملک آۓ دن سرحدی چھیڑ خانیوں کو اپنا معمول بنا لیتے ہیں- جوں جوں ملک میں سیاسی استحکام بڑھتا جاتا ہے توں توں سرحدوں کی صورت حال بھی مخدوش ہوتی جاتی ہے- اور علحدگی پسند عناصر دشمن کے آلہ کار بن جاتے ہیں اور ملک ٹوٹنے کا خدشہ پیدا ہو جاتا ہے-

وہ سیاست دان جو بے لگام ہو جائیں اور ملک میں سیاسی بے چینی کے موجب ہوں اور جن کی پارٹیوں کی فنڈنگ مشکوک ہو ان کا شروع ہی سے محاسبہ ہونا ضروری ہے-ملک میں افراتفری پھیلانے والے کو اپنی من مانیوں کی اجازت قطعی نہیں ہونی چاہۓ خواہ وہ بھارت کا داماد ہو یا آسٹریلیا کا امریکہ یا برطانیہ کا-ایسے داماد ملک کی دفاعی اور نظریاتی سرحدوں کے دشمن ہیں-

الطاف چوہدری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*