سیاست اور معیشت

سیاست اور معیشت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ ملک میں اگر سیاسی استحکام اور پالیسیوں میں تسلسل ہو تو سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھتا ہے اور معیشت ترقی کرتی ہے لیکن اگر ملک سیاسی انتشار کا شکار ہو تو غیر ملکی سرمایہ کار دور کی بات، ملکی بزنس مین بھی سرمایہ کاری سے ہاتھ کھینچ لیتے ہیں اورصنعتوں کی پیداواری صلاحیت، ایکسپورٹس میں کمی اور بیروزگاری میں اضافہ ہوتا ہے۔ ملک کی موجودہ معاشی اور سیاسی صورتحال بے لگام ہوتی جارہی ہے جس سے کاروباری طبقے کا اعتماد بری طرح متاثر ہوا ہے۔ملکی اور عالمی معاشی ماہرین موجودہ صورتحال کا ذمہ دار سیاسی و عسکری قیادت اور عدلیہ کو ٹھہرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی اور خسارہ پورا کرنے کیلئے کرنسی نوٹوں کی چھپائی کی وجہ سے افراط زر (CPI) یعنی مہنگائی گزشتہ 50 سال میں 31.5فیصد کی بلند ترین سطح تک پہنچ چکی ہے ، IMF معاہدے میں تاخیر سے بزنس مینوں اور عوام کا حکومت پر اعتماد ختم ہورہا ہےحکومت کو غیر یقینی سیاسی حالات کو جلد از جلد ختم کرکے سیاسی مکالمے کا آغاز کرنا ہوگا نہیں تو ملک مزید سیاسی اور معاشی بحران سے دوچار ہوسکتا ہے ۔ آج ہر شخص سیاسی جماعتوں کے آپس میں مل بیٹھنے اور میثاق معیشت کی بات کررہا ہے کیونکہ ملک میں سیاسی عدم استحکام اور اداروں میں محاذ آرائی سے براہ راست ملکی معیشت متاثر ہورہی ہے۔
Copied…

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*