
اوورسیز پاکستانیوں کو مراعات:چند تجاویز
دنیا بھر میں مقیم ایک کروڑسے زائد”
اوورسیزپاکستانی اپنے ملک سے بہت محبت کرتےہیں اور پاکستان کو ہر روز آئی ایم ایف کے قدموں میں بیٹھا دیکھ کر ہر اوورسیز پاکستانی شرم سے پانی پانی ہوجاتا ہے ۔ اس وقت یہ اوورسیز پاکستانی سالانہ پاکستان کو تیس سے بتیس ارب ڈالر کا زرمبادلہ بھیجتےہیں اگر ان پاکستانیوں کو تھوڑی سے سہولتیں دی جائیں تو پاکستان باآسانی ان پاکستانیوں سے مزید دس ارب ڈالر حاصل کرسکتا ہے ۔مثلاََحکومت اسلام آباد کے بہترین علاقے میں دو کنال کے دس ہزار بہترین پلاٹس تیار کرے جس کی فی پلاٹ قیمت ایک لاکھ ڈالر مقرر کردے ، آپ یقین کریں یہ دس ہزار پلاٹ ایک ماہ میں فروخت ہوجائیں گے اور حکومت کو ایک ارب ڈالر حاصل ہوجائیں گے۔کیونکہ اوورسیز پاکستانی پاکستان میں اپنی رقم سب سے محفوظ رئیل اسٹیٹ میں ہی تصور کرتے ہیں لہٰذا ملک کی خاطر یہ دس ہزار پلاٹ ہفتوں میں فروخت ہوجائیں گے ، پھر حکومت پاکستان کے دس بڑے شہروں میں ایسی ہی اسکیمیں شروع کرےتو دس ارب ڈالر تین ماہ میں جمع کرنا کوئی مشکل کام نہیں ،اس طرح حکومت ہر اوورسیز پاکستانی جو ڈالر میں پاکستان پیسہ بھیجے ، اسے ہر ڈالر کے بدلے سرکاری ریٹ پر ایک روپیہ اضافی ادا کرے تواس سے بھی لوگوں میں زیادہ سے زیادہ ڈالر بھیجنے کی ترغیب پیدا ہوگی۔ نیزحکومت اوورسیز پاکستانیوںکو اپنی رقم سے گاڑی لانے اور ڈالر میں ڈیوٹی ادا کرنے کی شرط پر وہ گاڑیاں جو پاکستان میں تیار نہیںہوتیں جیسے ہائبرڈ اوربجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دےاس سے بھی ملک میں ڈالروں کا انبار لگ جائے گا ۔ یقین جانیے ان تجاویز پر عمل کرنے سے ایک سال میں دس ارب ڈالر ملک میں اضافی آئیںگےلیکن یہ تینوں کام محنت کرنے سے ہونگے فیصلہ ریاست کو کرنا ہے کہ کشکول لے کر بھیک مانگنی ہے یا محنت کرکے سرا ٹھا کر دنیا میں آگے بڑھنا ہے؟
Copied….
Leave a Reply