کرنیاں تے بھرنیاں

کرنیاں تے بھرنیاں-

“جسے عیش میں یاد خدا نہ رہی جسے طیش میں خوف خدا نہ رہا ”

چیف جسٹس عطا بندیال کو اپنی کرنیاں بھرنی پڑ رہی ہیں اور اب اس کے رونے نکل رہے ہیں -پنجاب اور پختونخواہ الیکشن کیس میں نو کا بینچ سکڑ کر تین رہ گیا ہے جس پر حکومتی حلقوں کو تحفظات ہیں-میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ “جب ہم تین کے بینچ کو ہی نہیں مانتے تو اس کے فیصلے کو کون مانے گا-” پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فیض الرحمن نے کہا ہے کہ “ہمیں اس تین رکنی بینچ اور اس عدالت پر کوئی اعتبار نہیں رہا”-جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس منصور علی کا چار تین کا فیصلہ جسٹس بندیال کو منظور نہیں ہے اور تین دو کا فیصلہ حکومت ماننے کو تیار نہیں ہے-سپریم کورٹ نے آرٹیکل 184/3 کے مقدمات پر سرکلر جاری کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا فیصلہ سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے فیصلے کے خلاف قرار دے دیا ہے اور رجسٹرار سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنا سرکلر جاری کر دیا ہے- سرکلر کے مطابق جسٹس فائز عیسی کے فیصلے میں ازخود نوٹس کا اختیار استعمال کیا گیا اور اس انداز میں بینچ کے سوموٹو لینے کو پانچ رکنی عدالتی حکم کی خلاف ورزی قرار دیا گیا-سوموٹو صرف چیف جسٹس آف پاکستان ہی لے سکتے ہیں اس لیے فیصلے میں دی گئی آبزرویشن کو مسترد کیا جاتا ہے-جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا فیصلہ سپریم کورٹ کے لارجر بینچ کے فیصلے کے خلاف ہے-جمعہ کے دن کیس کی سماعت میں جسٹس عطا بندیال نے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کی فل بینچ تشکیل دینے کی استدعا مسترد کر دی ہے اور سوموار کر سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری خزانہ کو طلب کیا ہے-الیکشن کمیشن کے وکیل سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر اور چیف جسٹس کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے-سوموار کو تین کے بینچ کے متوقع فیصلے کے پیش نظر حکومت نے بینچ کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے اور حکومت اٹارنی جنرل کے ذریعے بینچ کو اطلاع کر دے گی-اطلاعات کے مطابق حکومت نے بینچ کے تینوں ججوں جسٹس عطا بندیال ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الحسن کے خلاف جو ڈیشنل کمیشن میں ریفرنس دائر کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے-سوموار تک دیکھیں کیا ہوتا ہے-کچھ بھی ہو سکتا ہے-

ظفرؔ آدمی اس کو نہ جانئے گا وہ ہو کیسا ہی صاحب فہم و ذکا

جسے عیش میں یاد خدا نہ رہی جسے طیش میں خوف خدا نہ رہا

الطااف چودھری
01.04.2023

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*