
فحش گفتگو سے احتراز کرو-
اپنی گفتگو میں شائستگی پیدا کرو ار فحش کلامی سے بچو-اور ایک دوسرے کے نام مت بگاڑو-گالی گلوچ تمہاری شخصیت کو متاثر کرتی ہے اور دوسروں کے نزدیک تمہاری قدرو منزلت کم کرنے کا باعث بنتی ہے-اسلام نہ صرف بدکلامی سے روکتا ہے بلکہ ایسے القابات استعمال کرنے سے بھی منع فرماتا ہے جس سے دوسرے انسان کی تحقیر و تذلیل ہوتی ہو-حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’تم فحاشی اور فحش گوئی کرنے سے بچو کیونکہ بلاشبہ اللہ تعالی فحاشی اور فحش گوئی کرنے والے کو ناپسند کرتا ہے‘‘۔ (مستدرک للحاکم، مسند احمد، صحیح ابن حبان)-ایک حدیث صحیح میں منافق کی جو چار خصلتیں بیان کی گئی ہیں ان میں سے تین کا تعلق زبان کی بے احتیاطی سے ہے، یعنی جب بات کرے تو جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے تو پورا نہ کرے، اور جب کسی بات پر جھگڑا ہوجائے تو گالی پر اُتر آئے۔ (عن عبداللہ ابن عمرؓ، بخاری و مسلم)-قرآن کریم میں ارشاد باری تعالی ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَسْخَرْ قَوْمٌ مِّن قَوْمٍ عَسَىٰ أَن يَكُونُوا خَيْرًا مِّنْهُمْ وَلَا نِسَاءٌ مِّن نِّسَاءٍ عَسَىٰ أَن يَكُنَّ خَيْرًا مِّنْهُنَّ ۖ وَلَا تَلْمِزُوا أَنفُسَكُمْ وَلَا تَنَابَزُوا بِالْأَلْقَابِ ۖ بِئْسَ الِاسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ ۚ وَمَن لَّمْ يَتُبْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ (سورہ الحجرات آیت : 11)-
الطاف چودھری
23.03.2023
Leave a Reply