صلہ رحمی

صلہ رحمی

اللہ سے ڈرتے رہو اور اس کے بندوں سے صلہ رحمی کرو-اپنے قریبی رشتہ داروں کے ساتھ اچھے اور بہتر تعلقات قائم کرو آپس میں اتفاق و اتحاد سے رہو اور دکھ درد خوشی اور غمی میں ایک دوسرے کی مدد کرو-نبی اکرم ﷺنے اِرشاد فرمایا: ‎” میدانِ محشر میں رحم (جو رشتہ داری کی بنیاد ہے) عرشِ خداوندی پکڑکر یہ کہے گا کہ جس نے مجھے (دُنیا میں) جوڑے رکھا آج اللہ تعالیٰ بھی اُسے جوڑے گا (یعنی اُس کے ساتھ انعام وکرم کا معاملہ ہوگا) اور جس نے مجھے (دُنیا میں) کاٹا آج اللہ تعالیٰ بھی اُسے کاٹ کر رکھ دے گا (یعنی اُس کو عذاب ہوگا (بخاری:5989،
مسلم:2555، الترغیبوالترہیب:3832)- ہمارے معاشرے میں قطع رحمی بڑھتی جارہی ہے، اچھے دین دار لوگ بھی رشتہ داروں کے حقوق کا خیال نہیں کرتے۔جب کہ رشتہ داروں کے شریعت میں بہت سے حقوق بتائے گئے ہیں-“فَاٰتِ ذَا الْقُرْبیٰ حَقَّه وَالْمِسْکِیْنَ وَابْنَ السَّبِیْلِ ذٰلِکَ خَیْرٌ لِّـلَّذِیْنَ یُرِیْدُوْنَ وَجْهَ اللهِ وَاُولٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ” [الروم:35] سو (اے مخاطب) تو قرابت دار کو اس کا حق دیا کر اور (اسی طرح) مسکین اور مسافر کو۔ ان لوگوں کے حق میں بہتر ہے جو اللہ کی رضا کے طالب رہتے ہیں اور یہی لوگ تو فلاح پانے والے ہیں“-صلہ رحمی میں اپنے والدین، بہن بھائی، بیوی بچے، خالہ پھوپھی، چچا اور ان کی اولادیں وغیرہ یہ سارے رشتہ دار صلہ رحمی میں آتے ہیں۔ اپنے والدین کے دوست احباب جن کے ساتھ ان کے تعلقات ہوں، ان سب کے ساتھ صلہ رحمی کرنی چاہیے-اللہ اور اس کے محبوب رسولﷺ آپ سے راضی ہونگے-

‎الطاف چودھری
18.12.202

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*