
استحصالی بلونگڑے اور مظلوم عوام
وطن سے نہ تو کسی کو محبت یے اور نہ ہی اس کا درد ہے-یہاں ہر کوئی لٹیرا ہے-یار لوگ پچھلے دروازوں سے اقتدار میں آتے ہیں اور سر عام لوٹ کھسوٹ کرکے رفو چکر ہو جاتے ہیں-یہاں بسنے والے لوگ صدیوں سے محرومیوں کا شکار ہیں-نہ ڈھنگ کی روٹی ملتی ہے اور نہ پینے کا صاف پانی-تعلیم غریب کی پہنچ سے باہر ہے-یار لوگوں نے اسے بھی تجارت بنا لیا ہے-تھانے یہاں عقوبت خانے ہیں اور عدالتیں کسبی عورتوں کے کوٹھے ہیں-یہاں ظلم ہے بربریت ہے سفاکی اور نا انصافی ہے- یہاں سانس لینے کے لئے آپ کا جج جرنیل اور کوتوال ہونا ضروری ہے -یہ انسان نما بھیڑے خدا ئی کے دعویدار ہیں-مگر یہ فرعون اور نمرود کے انجام کو بھول گئے ہیں-انھیں بھی اپنے خدا ہونے کا دعوہ تھا-ایک کو اس نے نیل میں غرق کر دیا اور دوسرے کو ایک حقیر مچھر سے مروا دیا-بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے-وَلِلّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَاللَّهُ عَلَىَ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ (3:189)
الطاف چودھری
21.11.2020
Leave a Reply