
یو اے نے اسرائیل کو تسلیم کر لیا-حمیت نام تھا جس کا گئی “عربوں ” کے گھر سے-
متحدہ عرب امارات نے صیہونی غاصب امریکہ اور یورپی ممالک کی ناجائز اولاد ریاست اسرائیل کو تسلیم کرلیا ہے-کئی دوسرے عرب ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے پر آمادہ ہیں-جس میں مسقط عمان بحرین اور مصر سرفرست ہیں -قرین قیاس ہے کہ سعودی عرب بھی دو چار دن میں اسے تسلیم کر لے گا-ننگ ملت ننگ دین ننگ وطن-اسرائیل کو تسلیم کرنے کی خبر جمعرات کو میڈیا میں آئی تھی اور جمعہ کے دن اس پر عرب ممالک اور اسلامی ممالک میں شدید عوامی رد عمل متوقع تھا- مگر اور ممالک تو کیا یو اے ای میں بھی کوئی مظاہرہ یا احتجاج دیکھنے میں نہیں آیا ہے-غیر عرب اسلامی ممالک میں صرف ترکی ایران اور ملائشیا نے یو اے ای کے اس مکروہ فیصلے کی مذمت کی ہے-باقی سب خاموش ہیں-فلسطین نے یو اے ای سے سفارتی تعلقات منقطع کر لئے ہیں اور اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے-ترکی نے مذمت تو کی ہے مگر وہ پہلا اسلامی ملک تھا جس نے اس منحوس ریاست کو تسلیم کیا تھا-تعجب ہے کہ ترکی یو اے ای کو تو کوس رہا ہے مگر ابھی تک اس نے خود اسرائیل سے سفارتی تعلقات تو کجا اپنا سفیر بھی واپس نہیں بلایا ہے-پاکستان کا بیان بھی گول مول ہے ویسے بھی پاکستانی حکومت دنیا کی ایٹمی قوت ہونے کے باوجود نہ تیرہ میں ہے نہ تینوں میں ہے-فلسطینی قیادت نے فیصلہ یکسر مسترد کردیا ہے اور فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ اسرائیل صرف اپنا مقاصد پورے کرنا چاہتا ہے- یہ فیصلہ مستقبل میں فلسطینیوں کے لیے مزید مسائل پیدا کرنے کا موجب ہو گا-حماس نے کہا کہ یہ فیصلہ فلسطینی عوام کی پیٹھ میں غدارانہ وار کے مترادف ہے-متحدہ عرب امارات اپنے مقصد کے لئے قومی، مذہبی اور انسانیت سوز ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی ہے-فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن کے ممبر حنان ایشوری کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات اسرائیل کے ساتھ اپنے خفیہ معاملات پر کھل کر سامنے آ گیا ہے- فلسطین کی اسلامک جہاد موومنٹ نے اس فیصلے کو ہتھیار ڈالنے کے مترادف قرار دیا ہے-رائٹرز کے مطابق یہ فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ سے ہوا ہے-بہر حال متحدہ عرب امارات کا یہ فیصلہ ملت اسلامیہ اور عرب کی وحدانیت کے لئے خطرناک اور بزدلانہ فیصلہ ہے-شاید وقتی طور پر امریکہ اور کچھ مغربی ممالک اس سے خوش ہو جائیں مگر ملت کے میر جعفروں اور میر صادقوں کا انجام بہت ہی دردناک ہوتا ہے-ویسے بھی عرب پہلی دفعہ ملت سے غداری نہیں کر رہے ہیں-انہوں نے ملت پر جو زخم خلافت عثمانیہ کو تخت و تاراج کرنے میں لگائے ہیں ملت اس کو ابھی تک نہیں بھولی ہے- اسرائیل ایک غاضب ریاست ہے اور جو بھی اسلامی ملک اسرائیل کو تسلیم کرے گا-ملت سے غداری کرے گا-متحدہ عرب امارات اپنے اس مکروہ اقدام سے اللہ کے قہر سے نہیں بچ سکے گی-اللہ ہم سب پر رحم کرے-
الطاف چودھری
15.08.2020
Leave a Reply