
بلدیاتی نظام یا غنڈہ گردی کا نظام
بلدیاتی نظام غنڈہ گردی کا نظام ہے-ہمارا معاشرہ انحطاط کا شکار ہے- عدل و انصاف ناپید ہے دولت کی نامساوی تقسیم ہے-قانون قاعدے سب مفقود ہیں- افراتفری بے قانونی بد معاشی ہے-چھوٹے چھوٹے چور اچکے غنڈے اور بدمعاش طرز لوگ گلیوں محلوں کے چوہدری بنے پھرتے ہیں اور یہی لوگ بھتہ خور اجرتی قاتل چور رسہ گیر اور قبضہ گروپ ہیں- لوگوں پر ان کی دہشت ہے-اور یہی لوگ اپنی غنڈہ گردی اور بدمعاشی کی وجہ سے کونسلر بن جاتے ہیں اور انہیں سیاسی پارٹیوں کی مکمل شہہ ہوتی ہے اور شہر کے دلے دلال صحافی اور بیسوا عورتیں ان کے کارندے ہوتے ہیں -جس پارٹی کی حکومت ہوتی ہے اسی کا تھانیدار ہوتا ہے اور یہ کونسلر اپنے حلقے کی غنڈی عورتوں کا دھندہ کرتے اور چور اچکوں کی سرپرستی کرتے ہیں اور تھانیدار کو بھتہ دیتے ہیں اور شریفوں کی پگڑیاں اچھالتے ہیں -اس لئے بلدیاتی نظام غنڈوں کی بالا دستی کا نظام ہے جو غنڈوں کو تو سوٹ کرتا ہے مگر تعلیم یافتہ اور شریف شرفا کی زندگیاں اجیرن کرتا ہے – وہ غنڈے جن کا دھندا بلدیاتی نظام کے معطل ہونے سے ڈھپ ہو گیا ہے وہی اس کی بحالی کے لئے رو کرلا رہے ہیں-عمران حکومت نے بلدیاتی نظام کو معطل کرکے نون لیگی غنڈے کونسلروں کو نتھ ڈالی ہے اور ان کی غنڈہ گردی کو ختم کیا ہے-جو بھی اس غنڈہ نظام کی حمایت کرتا ہے وہ گلی محلے کا ان پڑھ تلنگا اور غنڈہ تو ہو سکتا ہے پڑھا لکھا شریف اور عزت دار نہیں ہو سکتا ہے-
الطاف چودھری
30.03.2020
Leave a Reply