
یہ ملک ایک عقوبت خانہ ہے-
کوئی بھی معاشرہ جھوٹ کذب زبانی اور گندی الزام تراشی سے نہیں چل سکتا ہے-ہمارے معاشرے میں بے حیائی اور بےغیرتی ہے-تھانے عقوبت خانے ہیں اور تھانیدار دلے دلال-شہر کا تھانیدار جسم فروشی اور ڈرگ فروشی کا سرپرست ہوتا ہے-محلوں میں غنڈوں کا راج ہے اور شریف شرفا کا جینا محال ہے-لوگ اپنے فیصلے کروانے کے لئے ان غنڈوں کے پاس جاتے ہیں اور اپنی رہی سہی عزت بھی خاک میں ملا لیتے ہیں-ملک میں انصاف نہیں ہے اور ہر کالے کوٹ والا خود کو غنڈہ سمجھتا ہے-جب اس کا دل کرتا ہے کسی غریبوں کے شفاخانے میں گھس جاتا ہے اور وہاں پر تعینات ڈاکٹروں کو ہراساں کرتا ہے اور مریضوں کو ذدوکوب کرتا ہے اور انھیں موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے-ملک کے ڈاکڑ بھیڑے ہیں جو اپنی تجوریاں بھرنے میں لگے ہوئے ہیں-ملک میں پینے کا صاف پانی ناپید ہے اور آدھی سے زیادہ آبادی ہیپاٹیٹس کے موزی مرض کا شکار ہے-ملک میں بھوک ہے افلاس ہے اور بے بسی اور بے چارگی ہے-لگتا ہے ملک میں جنگل کا قانون ہے اور جس کی لاٹھی اس کی بھینس ہے-غریب کا جینا یہاں محال ہے-امیر کی پانچوں گھی میں ہیں-لوگ یہاں اذیتیں اور صعوبتیں سہنے کے لئے پیدا ہوتے ہیں اور مر جاتے ہیں-
الطاف چودھری
15.12.2019
Leave a Reply