
ملکی معیشت کے ہچکولے – بم دھماکے اور جسٹس اقبال کو حکومتی دھمکیاں
ملک کی معاشی سیاسی اور انتظامی حالت دن بدن دگرگوں ہوتی جا رہی ہے-روپئے کی قدر میں کمی کا رحجان ہے-آئ ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کی خبروں کے بعد ڈالر آج 148روپئے کا ہو گیا ہے-سٹاک ایکسچینچ میں مندی ہے-روپئے کی قدر کم ہونے سے آج ملکی قرضوں میں 666 ارب روپئے کا اضافہ ہو گیا ہے-ملکی معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روپئے کی قدر میں مزید 15سے 20 فی صدی کمی کا امکان ہے- شرح سود میں آضافے کے نتیجے میں ملکی معیشت کساد بازاری کا شکار ہو جائےگی بے روزگاری بڑھے گی اور معاشی ترقی کی شرح گر جائے گی – پچھلے 9 مہینہ میں تقریبا 10 لاکھ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں اور اب 12 لاکھ افراد کے مزید بےرزگار ہونے کا خدشہ ہے-ملک میں پھر دہشت گردی اور خود کش حملوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے-لاہور داتا دربار کا خود کش حملہ اور گوادر کے لگزری ہوٹل پر حملہ نے ملک میں پھر سے بے چینی پھیلا دی ہے اور لوگوں کو روٹی کے ساتھ جان کےلالے بھی پڑ گئے ہیں -اور حکومتی مشیر اور وزرا ملکی معاملات پر توجہ دینے کی بجائے نواز شریف اور زرداری پر فقرے کسنے میں مصروف ہیں -نیب کے چیئرمین جسٹس اقبال نے جاوید چودھری کو جو انٹرویو دیا ہے وہ چونکا دینے والا ہے-حکومت ان پر اپنے اراکین پر مقدمات بند کرنے کا دباؤ ڈال رہی ہے اور انہیں جان کا خطرہ ہے-ان کےگھر میں چوری ہوئی ہے اور چور کچھ حساس قسم کی فائیلیں چوری کرکے لے گئے ہیں-چیئرمین نیب پر پرویز خٹک علیم خان اور فردوس اعوان کے مقدمات کے بارے میں دباؤ ہے-خبر یہ بھی ہے کہ وزیر دفاع پرویز خٹک جلد گرفتار ہونے والے ہیں-دیکھیں جسٹس صاحب کو اپنی جان پیاری ہے یا خٹک کی گرفتاری-اللہ میرے ملک کو اس کے دشمنوں سے محفوظ رکھے-
الطاف چودھری
16.05.2019
Leave a Reply