
ان تلوں میں تیل نہیں ہے-حکومت کچھ ڈیلیور کرنے میں نا کام-
عمران خان کو نہ تو کچھ آتا ہے اور نہ ہی یہ کچھ سیکھنا چاہتا ہے-اکبر بادشاہ کے تو نو رتن تھے جبکہ مہاتما عمران خان کے نوے سے بھی کچھ زیادہ ہی بنتے ہیں -ہر کوئی نہلے پہ دھلا ہے- کچھ کے تو کرتوت ہی برے ہیں جیسے جہانگیر ترین علیم خان جنہیں عرف عام میں اے ٹی ایم مشینیں کہا جاتا ہے-ان دونوں کے پاس حرام کا پیسا ہے-علیم خان پر درجنوں نیب کے کیس ہیں جبکہ ترین کو ملکی عدالتوں نے فراڈیے کا سرٹیفکیٹ دیا ہوا ہے-فواد چودھری اور مراد سعید اور چوہان اپنی گندی زبانوں کی کمائی کھاتے ہیں -شاہ محمود قریشی اپنا ون مین شو چلا رہے ہیں اور جرنلیوں اور امریکیوں سے اپنے تعلقات بڑھا رہے ہیں تا کہ وہ کسی نہ کسی طرح وزیر اعظم بن سکیں-جہانگر ترین کی نا اہلی کے بعد ان کی نظر پنجاب کی وزارت اعلی پر تھی مگر وزیر اعظم ہاؤس میں بیٹھی ایک مقتدر شخصیت نے ان کی ساری خواہشوں پر پانی پھیر دیا اور عثمان بزدار کے سر پر ہما کا پرندہ بیٹھ گیا-پنجاب کا گورنر سرور چودھری انگریز سرکار کا آدمی ہے جس کے پاس اب بھی برطانیہ کی شہریت ہے جو ہمارے ملک کے ججوں کو نظر نہیں آ رہی ہے- سندھ کا گورنر عمران اسماعیل ایک تلنگا ہے -اس کی تعلیم واجبی سی ہے جسے کوئی عام حالت میں کلرک بھی نہ رکھے-عارف علوی دندان ساز کی لاٹری نکلی ہے جسکا زیادہ وقت شیخیاں بگارنے میں گزرتا ہے-اسد عمر بھی ڈیلیور نہیں کر پا رہا اور عزت سادات خاک میں مل گئی ہے-شیخ رشید افتخار درانی زلفی بخاری شہر یار آفریدی علی محمد مسخرے ہیں اور عون چوہدری اور انیل مسرت کسی اور طریقے سے ملک کو لوٹنے کے درپے ہیں-اسلام آباد کی خبر ہے کہ ملک کی مقتدر قوتیں مہاتما عمران خان سے مایوس ہو چکی ہیں اور
پہلے مرحلے میں پشاور پھر لاہور اور پھر اسلام آباد میں کسی تبدیلی کی افواہیں گردش میں ہیں-
الطاف چودھری
27.01.2019
Leave a Reply