زبان انسان کی شخصیت اور تربیت کی آئینہ دار ہوتی ہے۔

زبان انسان کی شخصیت اور تربیت کی آئینہ دار ہوتی ہے۔ 

زبان کی طاقت کا اثر ہر شعبہ زندگی میں نمایاں ہوتا ہے۔ الفاظ کے ذریعے نہ صرف خیالات کا اظہار کیا جاتا ہے، بلکہ یہ ہماری نیت اور اندرونی کیفیت کا بھی عکاس ہوتے ہیں۔اچھی گفتگو کا ایک اور پہلو یہ ہے کہ یہ دوسروں کے دلوں میں ہمارے لیے عزت اور محبت پیدا کرتی ہے۔ جب ہم خوش اخلاقی اور نرمی سے بات کرتے ہیں، تو لوگ ہماری باتوں کو زیادہ سنجیدگی سے لیتے ہیں اور ہم سے قریب ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس کے برعکس، اگر ہم سخت، تلخ یا ناپسندیدہ زبان استعمال کریں، تو لوگ ہم سے دور ہونے لگتے ہیں۔معاشرتی سطح پر بھی الفاظ کا بڑا کردار ہے۔ معاشرتی ترقی اور ہم آہنگی کا انحصار اکثر اس بات پر ہوتا ہے کہ ہم ایک دوسرے سے کس طرح بات کرتے ہیں۔ ایک معاشرہ جہاں لوگ ایک دوسرے سے عزت، وقار اور محبت کے ساتھ بات کریں، وہاں امن اور بھائی چارہ فروغ پاتا ہے۔ غیر ذمہ دارانہ الفاظ صرف ذاتی رشتوں کو نہیں، بلکہ معاشرتی توازن کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بڑے لوگ ہمیشہ اس بات کی تاکید کرتے ہیں کہ انسان اپنے بولنے سے پہلے سوچے، کیونکہ ایک دفعہ نکلے ہوئے الفاظ واپس نہیں لیے جا سکتے۔زبان کا مثبت اور تعمیری استعمال انسان کو ذہنی سکون اور خوشی دیتا ہے، کیونکہ اس کی گفتگو نہ صرف اس کی اپنی شخصیت کو سنوارتی ہے، بلکہ دوسروں کی زندگیوں میں بھی بہتری لانے کا سبب بنتی ہے۔

اس لئے ہر شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے الفاظ کے انتخاب میں محتاط ہو تاکہ اس کی گفتگو دوسروں کے دلوں کو سکون اور راحت بخشے، نہ کہ تکلیف یا شرمندگی کا باعث بنے۔

الطاف چودھری

23.09.2024

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*