یوم دفاع پاکستان

یوم دفاع پاکستان

‏ستمبر 1965ء کا دن پاکستان کی قومی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جب پاکستانی افواج اور عوام نے اتحاد، ہمت اور شجاعت کی ایسی مثالیں قائم کیں جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی۔ بھارت کی جانب سے اچانک حملہ کرنے کے باوجود پاکستانی افواج نے نہ صرف کامیابی سے دفاع کیا بلکہ دشمن کو ناقابلِ یقین نقصان پہنچایا۔لاہور کے محاذ پر میجر عزیز بھٹی شہید نے اپنی جان کی قربانی دیتے ہوئے دشمن کے حملے کو روکا، اور ان کی بہادری کے عوض انہیں پاکستان کا اعلیٰ ترین فوجی اعزاز “نشانِ حیدر” دیا گیا۔ دوسری جانب چونڈہ کے میدان میں دنیا کی تاریخ کی سب سے بڑی ٹینکوں کی جنگ لڑی گئی، جہاں پاکستانی فوج نے دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیے-فضائی جنگ میں پاک فضائیہ کے پائلٹ اسکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم نے بھارتی فضائیہ کے پانچ طیارے ایک منٹ میں مار گرائے، جو ایک عالمی ریکارڈ تھا اور آج بھی فضائی جنگی تاریخ میں منفرد مقام رکھتا ہے۔ ان کی بے خوفی اور مہارت نے فضائی محاذ پر پاکستان کو برتری دلائی۔سمندری محاذ پر بھی پاک بحریہ نے بھارت کے مقابلے میں شاندار کارکردگی دکھائی۔ آپریشن “دوارکا” کے دوران پاکستانی بحریہ نے بھارتی بندرگاہ دوارکا پر حملہ کر کے اسے بری طرح نقصان پہنچایا اور دشمن کے بحری وسائل کو کمزور کر دیا۔جنگ کے بعد، پاکستان کے وزیر خارجہ ذوالفقار علی بھٹو نے اقوام متحدہ میں پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا اور کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے عالمی سطح پر حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی۔ تاشقند معاہدے میں بھی پاکستان نے اپنی خودمختاری اور قومی مفادات کا مؤثر دفاع کیا۔6 ستمبر کا دن نہ صرف پاکستانی افواج کی بہادری اور قربانی کا دن ہے بلکہ پوری قوم کی یکجہتی اور عزم کا عکاس ہے۔ یہ دن ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ قومی سلامتی اور ملکی مفادات کے تحفظ کے لیے ہمیں ہمیشہ متحد اور تیار رہنا چاہیے، اور اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے۔

‏الطاف چودھری
‏06.09.2024

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*