

سپریم کورٹ میں اپیلیں ختم ہونے تک سزا حتمی نہیں ہوتی ہے، سزا معطل ہو اور اس کیخلاف اپیل زیرالتوا ہو تو الیکشن لڑا جاسکتا ہے- ماضی میں بہت سے ایسے لوگ الیکشن لڑتے رہے ہیں جنہیں ڈسٹرکٹ کورٹ سے سزا ہوئی لیکن ان کی اپیلیں ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ میں زیرالتواء تھیں، نواز شریف کی کنوکشن اور سنٹنس دونو ں معطل ہیں – وہ اپیل زیرالتوا ہونے کے دوران الیکشن لڑسکتے ہیں- 2008ء میں بھی میاں صاحبان کو الیکشن لڑنے سے روک دیا گیا تھا، نواز شریف کو اپیلوں میں ریلیف ملے گا اور وہ الیکشن میں کامیاب ہوکر دوبارہ وزیراعظم بنیں گے-عمران خان کے دن بدن الیکشن لڑنے کے مواقع محدود ہوتے دکھائی دے رہے ہیں – سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزا یقینی ہے-میڈیا تو عمر قید یا سزائے موت کا خدشہ ظاہر کر رہا ہے-اعظم خان وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں جن کی گواہی خان کے لئے بہت سے مسائل کا سبب بن سکتی ہے-عدت کیس میں بشری بی بی کے پہلے شوہر مانیکا کا حالیہ انٹرویو عمران خان کو سزا دلوا سکتا ہے-القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ بھی عمران خان کے خلاف جا رہا ہے-سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے معروف کاروباری شخصیت ملک ریاض کے ضبط کیے گئے 190 ملین پاؤنڈ ایک تصفیے کے تحت حکومت پاکستان کو منتقل کیے تھے-عمران خان نے این سی اے کو اجازت دی تھی کہ یہ رقم براہِ راست سپریم کورٹ آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے، سابق وزیراعظم کے اس اقدام کا بظاہرہ فائدہ ملک ریاض کو ہوا ہے کیوں کہ انہیں ایک مقدمہ میں 460 ارب روپے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا- عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے اس تصفیے کے بدلے میں ملک ریاض سے مالی فوائد حاصل کیے ہیں جن میں القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کا معاملہ سر فہرست ہے-قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف مولانا فضل الرحمن کی رہائشگاہ پہنچے، اور ملاقات کی، نواز شریف مولاناکی خوشدامن کےانتقال پرتعزیت کی – ذرائع کے مطابق ملاقات میں شہباز شریف، مریم نواز، اسحاق ڈار بھی شریک تھے، ملاقات میں آئندہ انتخابات اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے مشاورت کی گئی-
الطاف چودھری
23.11.2023
Leave a Reply