بلآخر نواز شریف 21 اکتوبر کو پھر آ گیا ہے اور کس دھڑلے اور شان و شوکت سے آیا ہے-مینار پاکستان کا جلسہ ایک عظیم الشان جلسہ تھا اور تجزیہ کار اسے ملکی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ قرار دے رہے ہیں – عوام کا ایک ٹھاٹیں مارتا ہوا سمندر تھا جو اپنے محبوب قائد کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے لاہور مینار پاکستان امنڈ آیا تھا- بظاہر نواز شریف کے چوتھی بار وزیر اعظم بننے میں کوئی رکاوٹ نظر نہیں آ رہی ہے اور لگتا ہے کہ نواز شریف کے نام پر وزیر اعظم کی مہر لگ چکی ہے -میاں صاحب کو اب دوبارہ وزارت عظمی کی ذمہ داری سونپی جائے گی – ملک کی ترقی کا سفر دوبارہ شروع ہو گا- کیونکہ ملکی ترقی کا نسخہ صرف (ن) لیگ اور نواز شریف کے پاس ہے ملک نے آگے بڑھنا اور بہترین معیشت بننے کا قائد کا خواب پورا کرنا ہے تو اس کا راستہ جلد نئے انتخابات ہیں- 2024 نئے انتخابات کا سال ہے،عمران خان کی سیاست ختم ہو گئی ہے اور پی ٹی آئی کا دال دلیہ ہو گیا ہے -عمران خان نے آج تک یونین کونسل نہیں چلائی تھی کہ یہ سازش کے ذریعے 26 کروڑ عوام کا وزیر اعظم بن گیا- ملکی معیشت تباہ کی – ملک کو دیوالیہ کیا اور رفو چکر ہو گیا اور اب پی ٹی آئی کے سارے لونڈے لپاڑے اور ساڑھے تین سال تک ملکی وسائل لوٹنے والے بنارسی ٹھگ باری باری ٹی وی پر آکر صفائیاں دے رہے ہیں اور مگر مچھ کے ٹسوے بہا رہے ہیں-نواز شریف ڈیل کرکے واپس نہیں آیا بلکہ دھڑلے سے واپس آیا ہے – اگر نواز شریف نے ڈیل کرنی ہوتی تو اپنی بیٹی کے ہمراہ جیل کاٹنے لندن سے واپس نہ آتا-سابق صدر آصف علی زرداری کا یہ کہنا کہ وہ نواز شریف کو وزیراعظم نہیں بننے دے گا، ایک ہارے ہوئے انسان کی گیدڑ بھبکی ہے- حقیقت یہ ہے کہ نواز شریف کو وزیر اعظم بننے سے روکنا اب آصف علی زرداری کے بس کی بات نہیں رہی ہے -2024 مسلم لیگ نون کا سال ہے- ملک میں انتخابات ہونگے اور مسلم لیگ نون دو تہائی اکثریت سے حکومت بنائے گی اور نواز شریف چوتھی بار پاکستان کےوزیر اعظم بنیں گے-انشاء اللہ
الطاف چودھری
02.11.2023


Leave a Reply