جنگ ستمبر- رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن

جنگ ستمبر- رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
———————————–
6 ستمبر 1965 کا دن وطن عزیز پاکستان کی تاریخ میں سنگ میل کی حثیت رکھتا ہے آج کے دن ہم نے پاکستان کی بقا کی جنگ لڑی تھی- بزدل دشمن نے ایک بدمست ہاتھی کی طرح وطن کی سرحدوں پر حملہ کر دیا تھا وہ اس زعم میں تھا کہ کہ وہ اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہو جاۓ گا مگر شاید مکار دشمن ناواقف تھا کہ یہاں ایک ایسی قوم بستی ہے جسکا اپنا تن من دھن اپنے وطن پر قربان کرنا جزو ایمان ہے-

یکم ستمبر 1965 کو بھارت کے چار جنگی تیارے بھارتی پنجاب کے شہر پٹھانکوٹ سے اڑے اور پاکستان میں داخل ہوۓ جنہیں شاہینوں نے ہوا ہی میں تباہ کر دیا- جس سے گبھرا کر بھارت نے پچاس طیاروں سے کیا جانے والا حملہ ملتوی کر دیا- شاید دشمن کو معلوم ہو گیا تھا کہ شاہین جب جپھٹے ہیں تو تہس نہس کر دیتے ہیں-اور اسی دن بھارتی فوجوں نے کشمیر میں چھیڑ خانی شروع کر دی – اور اسی روز پاکستانی فوجوں نے جرنل اختر حسین کی کمان میں دریاۓ توی کو عبور کر لیا اور چھمب جوڑیاں میں داخل ہو گئیں-
اسی روز ملک کے وزیر خارجہ جناب ذوالفقار علی بھٹو نے ریڈیو پاکستان پر قوم سے خطاب کیا اور کہا:

“بھارت کے سورماؤں کو جلد معلوم ہو جاۓ گا کہ ہم صلاح الدین ایوبی کے جانشین ہیں- ایوبی نے ساڑھے سات سو برس قبل بیت المقدس کو جس جذبے سے سرشار ہو کر آزاد کرایا تھا وہی جذبہ آج ہمارے بہادر سپاہوں کا ہتھیار اور ایندھن بن چکا ہے- کشمیر آزاد ہو کر رہے گا اور پاکستان پر جو جنگ بھارت نے سری نگر میں فوجیں اتار کر مسلط کی تھی اس کے فیصلے کا وقت آ گیا ہے”

پھر 6 ستمبر کی رات کو بھارت نے
چوروں کی طرح بغیر اعلان جنگ کۓ تمام عالمی قوانین کر بالا ۓ طاق رکھتے ہوۓ پاکستان پر حملہ کر دیا- ایک ہی وقت میں واہگہ سیکڑ ، کھیم کرن سیکڑ، راجستھان سیکڑ، سیالکوٹ جموں سیکڑ پر توپوں جہازوں اور ٹینکوں سے یلغار کر دی- لاہور پر حملہ کرنے والے بھارتی جرنل صبح کا ناشتہ لاہور کے جمخانہ کلب میں کرنا چاہتا تھا مگر وہ بی آر بی بھی پار نہ کر سکا اور وطن کے جوانوں نے اس کے لۓ 14 کلومیٹر کا فیصلہ 1400 کا کر دیا اور ہندوں سورماؤں کے لاہور پر قبضہ کرنے کی حسرتیں دل میں ہی راہ گئیں- اسی دن صدر محمد ایوب خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوۓ کہا کہ:

“میرے عزیز ہم وطنوں

اسلام علیکم

آج 10 کروڑ پاکستانیوں کے امتحان کا وقت آ پہنچا ہے- آج صبح سویرے ہندوستانی فوج نے پاکستانی علاقے پر لاہور کی جانب سے حملہ کر دیا ہے اور بھارتی ہوائی بیڑے نے وزیر آباد پر کھڑی ہوئی ایک مسافر گاڑی کو اپنے بزدلانہ حملے کا نشانہ بنایا ہے-

بھارتی حکمران شروع ہی سے پاکستان کے وجود سے نفرت کرتے رہے ہیں اور مسلمانوں کی آزاد مملکت کو انھوں نے کبھی دل سے تسلیم ہی نہیں کیا- اس لۓ وہ پچھلے 18 سال سے پاکستان کے خلاف جنگی تیاریاں کرتے رہے ہیں-

پاکستان کے دس کروڑ عوام جن کے دلوں میں لاالہ اللہ محمد الرسول للہ کی صدا گونج رہی ہے اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک دشمن کی توپوں کو ہمیشہ کے لۓ خاموش نہ ہو جائیں-

ہندوستانی حکمران شاید ابھی نہیں جانتے کہ انھوں نے کس قوم کو للکارا ہے- ہمارے دلوں میں ایمان اور یقین محکم ہے اور ہمیں یہ معلوم ہے کہ ہم سچائی کی جنگ لڑ رہے ہیں-

ملک میں ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا گیا ہے اور جنگ شروع ہو چکی ہے- دشمن کو تباہ کرنے کے لۓ ہمارے بہادر فوجیوں کی پیشقدمی جاری ہے-

اللہ تعالی نے پاکستان کی مسلح فوجوں کو اپنے جوہر دکھانے کا مواقع عطا کیا ہے –

میرے عڑیز ہموطنوں آگے بڑھوں اور دشمن کا مقابلہ کرو-

خدا تمہارا حامی و ناصر ہو- آمین

پاکستان پائندہ باد

پھر ساری قوم جزبہ حب الوطنی سے سرشار ایک سیسہ پلائی دیوار کی طرح دشمن کے مقابلہ میں ڈٹ گئی- وطن کا ہر شہری شہادت کی تمنا کرنے لگا اور دشمن کو ہر محاذ پر منہ کی کھانی پڑی –

دشمن نے رن آف کچھ پر چوری سے قبضہ کر لیا اور جب پاکستان کی بہادر فوج حرکت میں آئی تو عیار دشمن دم دبا کر بھاگ گیا اور اسے ناصرف پاکستانی علاقہ خالی کرنا پڑا بلکہ ہمارے جوانوں نے بھارتی علاقہ بھی اپنے قبضے میں لے لیا-

چونڈہ کے محاذ پر ٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ لڑی گئی – پاکستانی اپنے وطن کی حفاظت میں سرشار بھارتی ٹینکوں کے نیچے لیٹ گۓ اور انھیں یلغار سے پہلے ہی تباہ کر دیا اور دشمن کی ساری تدبیریں ناکام ہو گئیں –

جنگ ستمبر 6 تا 23 کل سترہ روز جاری رہی اور اس میں ہر محاذ پر بھارتی آرمی، فضائیہ اور بحریہ کو منہ کی کھانا پڑی – سترہ دن اوراٹھارہ رات کی جنگ میں بھارت کی فوجی طاقت کا گھمنڈ خاک میں مل گیا- پاکستان نے دشمن کے 1617 مربع میل علاقہ پر قبضل کر لیا-

اس جنگ میں عالمی برادری نے بھارت کے جارحانہ عزائم کے خلاف آواز اٹھائی اور عالمی سطح پر بھارت بلکل تنہا رہ گیا – انڈونیشا کے صدر سوکارنو نے کہا:

“پاکستان کی بہادر افواج نے بھارت کی بڑی فوجی قوت کو جسطرح زک پہنچائی وہ قابل ستائش ہے”

سعودی عرب نے بھارت کو متنبہ کیا کہ

“وہ پاکستان اور کشمیر کے عوام کے خلاف جارحیت کا ارتکاب کرکے عرب ملکوں سے اپنی دوستی کا ناجائز فائدہ نہ اٹھاۓ بلکہ اس کے لۓ بہتر ہو گا کہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت تسلیم کرے”

ایران کے وزیر اعظم امیر عباس نے انقرہ میں اعلان کیا کہ:

پاکستان پر مسلح حملہ کیا گیا ہے اور اسے جارجیت کا مقابلہ کرنے کے لیۓ ہر ممکن امداد دی جانی چاہیۓ تا کہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دے سکے”

غرض 14 دن کی اس جنگ میں بھارت کا طاقت کا گھمنڈ ٹوٹ گیا اورپاکستان نے دنیا میں اپنی طاقت کا لوہا منوایا اور ہندوستان نے روس سے مصالحت کا رول ادا کرنے کا کہا اور دونوں ممالک کی قیادت تاشقند میں جمع ہوئی اور معاہدہ تاشقند طے پایا- مزاکرت کے دوران ہندوستان کے وزیر اعظم لال بہادر شاستری دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہو گۓ – معاہدہ تاشقند کو وجہ بنا کر ذوالفقار علی بھٹو کا عروج ہوا اور یہی ایوب خان کے استعفی کا موجب ہوا-

ہم سب کا فرض ہے کہ ہم اپنے میں جزبہ حب الوطنی پیدا کریں اور اپنے وطن عزیز کی حفاظت میں اپنا تن من دھن نچھاور کرنے کے لۓ ہمیشہ تیار رہیں تا کہ ہندوستان جیسے مکار دشمن کو ہمارے ملک پر کبھی بھی حملہ کرنے کی جرآت نہ ہو-

یوم دفاع پاکستان – شہیدوں کو سلام

یہ غازی یہ تیرے پر اسرار بندے
جنہیں تو نے بخشا ہے ذوق خدائی

دو نیم ان کی ٹھوکر سے صحرا و دریا
سمٹ کر پہاڑ ان کی ہیبت سے رائی

دو عالم سے کرتی ہے بیگانہ دل کو
عجب چیز ہے لذت آشنائی

شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی

————————————
Altaf Choudhry
Göttingen/Germany

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*