ڈالر کی اونچی اڑان – مہنگائی اور بجلی کا بحران – ایوان صدر میں تین بڑوں کی ملاقات کے چرچے-کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے-9 مئی بغاوت اور خانہ جنگی کی کوشش – نگراں وزیراعظم

ڈالر کی اونچی اڑان – مہنگائی اور بجلی کا بحران – ایوان صدر میں تین بڑوں کی ملاقات کے چرچے-کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے-9 مئی بغاوت اور خانہ جنگی کی کوشش(نگراں وزیراعظم)

ڈار کے جانے کے بعد ڈالر پھر بے قابو ہو گیا ہے اور اوپن مارکیٹ میں 334 روپئے کا بک رہا ہے-عوام بڑھتی ہوئی مہنگائی اوربجلی بلوں سے کے خلاف سراپاء احتجاج ہیں-ایوان صدر میں جمعہ کو ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے قومی منظر نامے میں قیاس آرائیاں بڑھنے لگیں ہیں – ایوان صدر کے ذرائع کنفرم کر رہے ہیں کہ جمعہ کو صدر کی دواہم شخصیات سےملاقات ہوئی ہے- تین بڑوں کی اس ملاقات میں کیا ہوا ؟ اس حوالے سے ایوان صدر یا کسی دوسرے ذریعے سے کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا ہے- تاہم ملکی صورتحال کے پس منظر میں اس ضمن میں سوشل میڈیا پر قیاس آرائیوں کا طومار برپا ہے – کچھ لوگ امکان ظاہر کرر ہے ہیں کہ صدر آئندہ 72 گھنٹے میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کر سکتے ہیں – ملاقات کا ایک اور پہلو آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ میں ترامیم کے ضمن میں ہے جس پر صدر نے ٹویٹ جاری کی تھی کہ انہوں نے توثیقی بل پر دستخط نہیں کئے تھے ۔ جس کے بعد یہ بل از خود قانون بن گئے تھے اور ایک تیسرا پہلو صدر کے عہدہ میعاد کے حوالے سے ہے ، صدر علوی کے عہدہ صدارت کی میعاد 8 ستمبر کو مکمل ہو رہی ہے ،ایوان صدر نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ صدر عہدہ صدارت کی میعاد مکمل کر کے گھر چلے جائیں گے – okڑ نے کہا ہے کہ 9مئی کو ہونے والی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کو دُنیا بھر نے دیکھا، عالمی اخبارات نے اس سانحہ کو رپورٹ کیا ہے اس طرح کی ہلڑ بازی کسی طرزِ حکومت میں قابل قبول نہیں ہے- اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے ”جیونیوز“ کے پروگرام ”جرگہ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے-اپنے پہلے خصوصی انٹرویو میں پروگرام کے میزبان سلیم صافی کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ بغاوت اور خانہ جنگی کی کوشش تھی اور اس کا ہدف موجودہ آرمی چیف اور اُن کی ٹیم تھی- ایسا تاثر نہیں دینا چاہتے کہ 9مئی کے ملزمان کے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے لیکن اگر ملکی قوانین کو پامال کرنے اور تشدد کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی نہ ہوئی تو ہم اس معاملے میں فریق نظر آئیں گے- اُنہوں نے مزید کہا کہ پتھر مارنے، گالیاں دینے اور عمارتیں جلانے کا حق کسی سیاسی جماعت کو نہیں- ٹی ٹی پی یا کسی بھی کالعدم تنظیم سے نمٹنے کیلئے ریاست کے پاس مذاکرات اور فورس دونوں ٹول موجود ہیں-پاک بھارت تجارت کے حوالے سے حتمی فیصلہ بھارتی سیاستدانوں کو کرنا ہے-سائفر کا معاملہ بہت اہم مسئلہ ہے-

الطاف چودھری
03.09.2023

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*