شہرت کا دھوکہ

شہرت کا دھوکہ

پسماندہ معاشرے میں شہرت دلوائی جاتی ہے کوئی از خود مشہور نہیں ہو سکتا۔ شہرت کی بلندیاں ایک پھندہ ہوتا ہے جس کا انجام موت کے سواء کچھ اور نہیں ہوتا-لیاقت علی خاں کے ساتھ کیا ہوا کیا اس وقت کوئی لیاقت علی خاں کے ہم پلّا تھا- ان کا زوال شروع ہو گیا بینظیر خود کربلا کو ماننے والی تھی اور امام ضامن ہاتھ میں باندھ کر آئی تھی مگر سید پرویز مشرف جو سادات ہی میں سے نہیں کربلائی بھی تھا کیا اس نے بے نظیر پر رحم کیا؟آج عمران عوام کی اکثریت کو اپنے ساتھ دیکھ رہے ہیں تو ساتھ ہی یہ کہہ رہے ہیں کہ مجھے اپنی جماعت کے کچھ لوگوں پر اعتماد ہے کچھ مشکوک ہیں- اگر بندہ ہوش میں ہو تو اسے ابتداء ہی میں معلوم ہو جانا چاہئے کہ وہ کیسے مصنوعی گرداب میں پھنس چکا ہے اگر اسے یہ سراب بھلا لگتا ہے تو اسے خود کشی کا ہی سفر کہا جا سکتا ہے-آج یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ عمران خان اپنی غلطیوں سے ناکام ہوں گے تو ایسی ناکامیاں لیاقت علی خان، فاطمہ جناح، بھٹو، نواز شریف کے بھی حصے میں آ چکی ہیں-بات کسی ایک کے غلط فیصلوں کی نہیں بات اس اصل قوت کا شعور ہے جو یہ سارا کھیل کھیلتی ہے- پاکستان میں بنیادی سیاسی کھیل عالمی سامراج کی ممکنہ تزویراتی صورت حال کے پیش نظر ہوتا ہے-عوام ہمیشہ سے جھاگ کے مصداق رہی ہے اس کے جزبات بھی ایسے ہی ہوتے ہیں-

Copied…

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*