ڈان لیکس کا معاملہ بگڑتا جا رہا ہے

وطن کی باتیں… جرمنی سے
30 اپریل 2017
Goettingen, Germany
ahussai@t-online.de
Tel:-00491707929561

ڈان لیکس کا معاملہ بگڑتا جا رہا ہے

ڈان لیکس حکومت کے لۓ مصیبت بنتی جا رہی ہے – ملک کے وزیر اعظم جناب محمد نواز شریف نے تحقیقاتی کمیشن کی شفارسات پر عمل درآمد کی منظوری دے دی ہے اور وزیر اعظم کے خارجی امور کے مشیر جناب طارق فاطمی کو انے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور جناب راؤ تحسین صاحب کو بھی ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے- جناب پرویز رشید صاحب جنہیں صرف اس بنا پر وزارت اطلاعات و نشریات کے منصب سے دستبردار ہونا پڑا تھا کہ وہ خبر کو روک نہیں سکے تھے ظاہرا بری الذمہ قرار دے دیا گیا ہے-

اس سے لگتا تھا کہ فوج اور حکومت کے درمیان معاملات اب سنبھل گۓ ہیں جس سے محب وطن حلقوں نے کچھ سکھ کا چین لیا تھا- حکومتی اہم اداروں کے درمیان چپقلش کسی طرح بھی ملکی مفاد میں نہں ہے-

مگر تھوڑے ہی وقت کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر کی طرف سے ایک ٹویٹ کیا گیا جس میں حکومتی نوٹیفکیشن کو رد کر دیا گیا- جس سے سول حکومت اور عسکری قوتوں کے درمیان اختلافات کی خلیج کے بہت ہی گہری ہونے کا شئبہ ہوتا ہے جو کہ کسی طرح بھی ملکی مفاد میں نہیں ہے-

ملک کے وزیر داخلہ جناب چوہدری نثار خان صاحب نے اس ٹويٹ کو جمہوریت کے لۓ زہر قاتل قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ حساس قسم کے ملکی معاملات ٹویٹ سے حل نہیں ہوتے-

ادھر کچھ اینکر اور سیاسی جماعتوں اس بات کو غیر ضروری طوالت دی رہی ہیں اور معاملہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کسی طرح بھی حب الوطنی نہیں ہے- شاہ محمود قریشی جناب کائرہ صاحب جماعت اسلامی کے جناب سراج الحق اور عمران خان سب حکومت کو اس معاملے میں ملعون کر رہے ہیں- جناب خورشید شاہ صاحب نے چوہدری نثار خان کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا مشورہ دیا ہے-

سول ملٹری تعلقات ملکی استحکام کے لۓ نا گزیر ہیں- اگر ان میں توازن نہ رکھا گیا تو حالات کوئ اور رخ اختیار کر سکتے ہیں جو کسی کے مفاد میں نہیں ہے- نا زرداری کے اور نا ہی عمران خان کے- ملک میں جمہوریت کا تسلسل ہر حال میں بحال رہنا چاہے اور کسی قسم کی محاز آرائی سے گریز کرنا چاہے-

جنرل غفور کا ٹویٹ دراصل وزیر اعظم
کے اختیارات کو چیلنچ ہے اور ایک دفعہ پھر فوج نے اپنی سپرمیسی کو دھوسنے کی کوشش کی ہے جو کسی طرح بھی درست نہیں ہے- ڈی جی آئ ایس پی آر حکومت کے ماتحت ہے جسے کسی طور بھی ملک کے وزیر اعظم کی بے ترقیری کی اجازت نہیں دی جا سکتی- فوج کو اپنے کام سے کام رکھنا ہو گا اور دھونس دھاندلیوں سے ملکی سول اتھارٹیز کو زک کرنے سے پرہیزکرنا ہو گا اور یہی ملک کے 20 کروڑ عوام کا مدعا ہے- جنرل غفور کے خلاف محکمانہ کاوائی ہونی ضروری ہے کہ انہوں نے ایک وزیر اعظم کی توہین کی ہے- اگر یہ کام ممکن نہیں ہے تو نواز شریف کو اب استعفی دے دینا چاہے اور سارا پاندان ان وردی والوں کے متھے مار کر جاتی امرا میں باقی زندگی سکون سے اللہ اللہ کرکے گزارنی چاہے قوم انہیں اب ایک سیاسی غازی کے طور پر ہمیشہ یاد رکھے گی-

الطاف چوہدری

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*