پا کستان کی بگڑتی معاشی حالت اور ارباب اقتدار کے کرتوت

پا کستان کی بگڑتی معاشی حالت اور ارباب اقتدار کے کرتوت

ایشین بنک اور عالمی بنک کے بعد آئی ایم ایف کی پاکستان کی معاشی رپورٹ حوصلہ افزا نہیں ہے-رواں سال کے دوران ملک کی معاشی ترقی کی شرح 2,7 کے لگ بھگ رہے گی- اگر ضروری اقدامات نہیں کئے گے تو 2024 تک یہی حالت رہے گی- ملک کی معاشی حالت دگرگوں ہے- مہنگائی ہے غیر ملکی قرضوں کا حجم دن بدن بڑھتا جا رہا ہے- ایک امریکی ڈالر کے 200 روپئے تک جانے کی شنید ہے- ادھر مشیر تجارت رزاق داؤد نے پاکستان کو ایک کنگال ملک کہا ہے-اور تو اور ہمارے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ اگر آئی ایم ایف سے قرضہ نہ ملا تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے-دوسری طرف ملک کے ایک وزیر فیضل واڈا کا حامد میر کے ٹالک شو میں کہنا ہے کہ ہفتے دس دن میں ملک میں دولت کی ریل پیل ہو گی اور نوکریوں کی بہتات ہو گی-وزیر اعظم عمران خان نے بھی کہا ہے کہ وہ ہفتے دو ہفتے میں عوام کو ایک بہت بڑی خوشخبری سنائیں گے-شاید یہ لوگ کراچی کے قریب تیل کے ذخائر کی تلاش کے تناظر میں بات کر رہے ہیں-تیل کی تلاش کے بارے میں ملک میں بہت کچھ کہا جا رہا ہے مگر ایکسون کمپنی جو وہاں تیل کی تلاش پر کام کر رہی ہے اسنے ابھی تک ایسا کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے- حقیقت یہ ہے کہ ان موالیوں سے ملک سمبھل نہیں رہا ہے اور عمران کے بلونگڑے عوام کو صرف طفل تسلیاں دے رہے ہیں-ہمارے عوام کا بس یہی المیہ ہے کہ ہم اپنے حکمرانوں کی باتوں سے دھوکہ کھا جاتے ہیں اور بھوکے مرتے ہیں-اگر سارا بحیرہ عرب بھی تیل کا ہو جائے تو اس ملک کے عوام پھر بھی بھوکے ہی مرینگے-

الطاف چودھری
10.04.2019

Be the first to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.


*