
ارباب اقتدار گماشتے اور عقل کا فقدان
ملک کی سیاسی حالت دن بدن دگرگوں ہوتی جا رہی ہے-نواز شریف لکھپت جیل میں شکوہ کناں ہے اور زرداری بلاول بھٹو راولپنڈی کی سڑکوں پر حکومت سے گھتم گھتا ہیں-جس نے بھی کرپشن کی ہے اور ملک کو لوٹا ہے اس کا حساب ضروری ہے-مگر حساب بلا امتیاز ہونا چاہئے- علیمہ خان کی دوبئی اور لندن میں اربوں کی جائیداد نیب کو نظر نہیں آتی مگر بلاول ہاؤس کے بجلی اور ناشتے کے حساب کتاب کے کھاتے کھل گئے ہیں-نواز شریف کو 62 اور 63 کے تحت نا اہل قرار دے کر جیل میں بند کر دیا گیا ہے مگر جہانگیر ترین نا اہل ہو کر نا صرف وفاقی کابینہ کے اجلاسوں میں شریک ہو رہا ہے بلکہ پنجاب میں سردار بزدار عثمان کی مہار بھی اسی کے ہاتھ میں ہے-نیب صرف سیاسی مخالفین کو نکیل ڈالنے کے لئے بنائی گئی ہے ورنہ جسٹس اقبال تو خود بھی چور ہے- کوئی اس سے پوچھے کہ اس نے اب تک کتنے پلاٹ اپنے نام کروائے ہیں؟ پچھلے دنوں میڈیا میں ڈپٹی ڈی جی نیب لاہور کی تعلیمی سندوں کے جعلی ہونے کے قصے بیان ہو رہے تھے-سب چور غنڈے اور لچے لفنگے ہیں اور شریف شرفاء کی پگڑیاں اچھال رہے ہیں-چور قاتل گلی گلی دنداناتے پھر رہے ہیں اور قابل عزت و احترام ملکی دانشوروں اور پروفیسروں کو قتل کرکے انھیں ہتھکڑیاں لگائی جاتی ہیں تا کہ ان کی اولاد کو ذہنی اذیت سے بے موت مارا جا سکے-ملک کو ایک ایجنڈے کے تحت تباہی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے- ملک کو ایک ارب ڈالر ماہانہ درکار ہیں مگر خزانہ خالی ہے اور دوست ممالک سےقرضے لے کر عزت سادات بچائی جا رہی ہے- ملک مانگے تانگے سے نہیں چلا کرتے- کچھ کرنا پڑتا ہے اور اس کے لئے عقل کی ضرورت ہوتی ہے اور ہمارے ارباب اقتدار کی عقل شاید گھاس چرنے گئی ہوئی ہے-
الطاف چودھری
21.03.2019
Leave a Reply